�چند روز قبل بھارت ککی ریاست کیرالہ سے خبر آئی تھی کہ شاہانہ نامی ایک لیڈی ڈاکٹر نے اپنے منگیتر اور بوایےفرینڈ کے جہیز کے مطالبے اور شرط منظور نہ ہونے کی صورت میں رشتے سے انکار کردینے کی دھمکی کے بعد دلبراشتہ ہوکر خود کشی کرلی تھی -پولیس نے شاہانہ کی لاش کے قریب سے ایک سوسائیڈ نوٹ بھی برآمد کیا تھا میں اس نے اپنی خودکشی کا ذمہ دار اپنے ڈاکٹر فرینڈ کو قرار دیا تھا ۔اس پر پولیس نے شاہانہ کے گھر والوں کے خودکشی کی وجہ معلوم کی تو انھوں نے بتایا کہ ملزم کے اہل خانہ کی جانب سے 150 تولے سونا ، 15 ایکڑ زمین اور ایک بی ایم ڈبلیو گاڑی جہیز میں مانگی گئی تھی ،جب ہم نے انہیں بتایا کہ والدین کے انتقال کے بعد اب ہم یہ سب نہیں دے سکتے تو شاہانہ کے بوائے فرینڈ نے شادی منسوخ کر دی تھی ۔
سوشل میڈیا پر خبر آنے کے بعد اس خبر نے پورے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا تھا جس پر انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن بھی ایکشن میں آیا اور اس نوجوان کا ڈاکٹری کا لائسنس معطل کر دیا ہے جبکہ پولیس نے بھی کارروائی کا آغاز کر دیاہے ۔
تفصیلات کےمطابق انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے بیان جاری کرتے ہوئے ڈاکٹر رویس کو معطل کرنے کی تصدیق کی ، ڈاکٹر رویس نے اپنی 26 سالہ گرل فرینڈ ڈاکٹر شاہانہ سے شادی پر جہیز کا بھاری مطالبہ کیا جس پر نوجوان لڑکی نے محبت کے دعوے کرنے والے کی جانب سے ساتھ نہ دینے کے غم میں خود کشی کر لی اور اپنے آخری خط میں اپنی موت کا ذمہ دار بھی اسے ٹھہرایا ۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیاہے کہ ڈاکٹر ای اے رویس پر ایک خاتون ڈاکٹر کو خودکشی پر مجبور کرنے کا الزام ہے، جو سرجری میں 2 سال کی پوسٹ گریجویٹ تربیت حاصل کر رہی تھی – پولیس نے جہیز ممانعت ایکٹ کے تحت ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے اور ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے، “الزامات اور گرفتاری کی انتہائی سنگین نوعیت کو دیکھتے ہوئے، ڈاکٹر جوزف بیناوین، صدر، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کیرالہ سٹیٹ برانچ نے ڈاکٹر ای اے رویس کو حتمی فیصلے تک آئی ایم اے کی رکنیت سے معطل کر دیا ہے۔ اب وہ کئی سال تک جیل میں چکی پیسے گا ایسے انسان کا یہی انجام ہونا چاہیے –