بورس جانسن کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اعتماد کے ووٹ سے بچ جانے کے بعد سینئر وزراء کے لیے نئی پالیسیوں کا ایک بیڑا ترتیب دے کر منگل کو اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی کوشش کریں گے جس سے ان کی پوزیشن کے لیے خطرے کے پیمانے کا انکشاف ہوا ہے۔

جانسن کی حمائت میں 211 ووٹ ڈلے جبکہ 148 ممبران نے ان کے خلاف ووٹ دیا – اگرچہ وہ اس مرتبہ تو کرسی بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں مگر ابھی انہیں اپنے ان لوگوں کو دوبارہ اپنے ساتھ ملانا ہے جو اس وقت ان کے خلاف کھڑے ہوگئے تھے ۔اس کا دوسرا چیلنج اپنے اتحادیوں کو راضی کرنا ہوگا، جن میں سے کچھ ممکنہ طور پر ان کی جگہ لینے کے لیے تگ و دو کررہے تھے ۔

بورس جانسن کے دفتر نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ اس میٹنگ کا استعمال آنے والے ہفتوں کے لیے اپنا وژن طے کرنے کے لیے کریں گے، جس میں بچوں کی دیکھ بھال کے اخراجات کو کم کرنے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھر خریدنے میں مدد کرنے کے لیے نئی پالیسیاں شامل ہیں۔جانسن نے بیان میں کہا، “یہ ایک ایسی حکومت ہے جو اس ملک کے لوگوں کو سب سے زیادہ پرواہ کرتی ہے ۔انھوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم محنتی برطانوی لوگوں کے ساتھ ہیں، اور ہم کام کو جاری رکھیں گے۔

Related posts

مسعود پزشکیان ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ حاصل کرکے ایران کے صدر بن گئے

سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی ؛ رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

کنزرویٹیو پارٹی کی سابق وزیراعظم لز ٹرس بھی الیکشن میں ہارگئیں