بنوں آپریشن کے بارے میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی وضاحت

چند روز قبل بنوں میں تفتیش کی غرض سے زیر حراست ملزمان مین سے ایک نے سی ٹی ڈی اہلاکر سے اسلحہ چھین لیا اورر ایک کانسٹیبل پر قابو پالیا۔کانسٹیبل کا ہتھیار چھیننے کے بعد، میجر جنرل احمد نے کہا، دہشت گرد نے مزید 34 دیگر زیر حراست ساتھیوں کو رہا کر ا یا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘جیسے ہی وہ لاک اپ سے باہر آئے، دہشت گردوں نے مال سے مزید ہتھیار حاصل کیے اور فائرنگ شروع کردی’ جس سے سی ٹی ڈی کا ایک نسٹیبل شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا ۔
زخمی کانسٹیبل بعد میں ہسپتال میں دم توڑ گیا۔”

 

جس کے بعد دہشت گردوں نے تحقیقات کے لیے وہاں موجود جونیئر کمیشنڈ افسر کو یرغمال بنا لیا، انہوں نے مزید کہا کہ سی ٹی ڈی کمپاؤنڈ سے فائرنگ کی آواز سنتے ہی بنوں کینٹ سے سیکیورٹی فورسز فوری طور پر پہنچیں اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔”18 دسمبر کو کمپلیکس پر قبضے کے فوراً بعد، دو دہشت گرد مارے گئے، تین کو گرفتار کر لیا گیا، اور فائرنگ کے تبادلے میں سیکورٹی فورسز کے دو اہلکار زخمی ہوئے۔”انہوں نے کہا کہ موثر گھیراؤ نے کمپلیکس میں دہشت گردوں کے فرار کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا۔

 

 

انہوں نے کہا کہ “دہشت گردوں کو غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے پر آمادہ کرنے کی کوششیں اگلے دو دنوں تک جاری رہیں، مگر ، دہشت گردوں نے افغانستان میں محفوظ راستے کا مطالبہ کیا اوراس پر اڑ گئے ۔ پاک فوج نے ان دہشت گردوں پر واضح کر دیا گیا تھا کہ ان کا مطالبہ ماننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ انہیں افغانستان جانے دیا جائے۔ اس کے بعد سوشل میڈیا کے ذریعے یہ خبر پوری دنیا میں پھیل گئی جس پر 20 دسمبر کو سیکورٹی فورسز نے ہتھیار نہ ڈالنے پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے میں 25 دہشت گرد مارے گئے ،”تین دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ سات نے ہتھیار ڈال دیے۔آپریشن میں دھرتی کے تین بیٹے صوبیدارمیجر خورشید اکرم، سپاہی سعید اور سپاہی بابر ارض وطن پر قربان ہوگئے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن میں دو افسران سمیت 10 فوجی زخمی ہوئے۔

Related posts

ممبئی حملہ کیس میں30 سال سے قید محمد علی عرف منا جیل میں مارا گیا

پاکستان میں 26 سال سے مقیم بھارتی شہری اور را کا ایجنٹ پکڑا گیا

سیشن جج کو بازیاب کروایا گیا ؛تاوان دینے کی خبر جھوٹی ہے : بیرسٹر سیف