پاکستان نے افغانستان کی مشکل وقت میں مدد کا جو سلسلہ جنرل ضیاء کے دور میں شروع کیا تھا وہ آج تک جاری ہے مگر اس کے صلے میں افغانی پٹھانوں نے پاکستان کے لیے ناقابل برداشت مشکلات پید اکی ہیں پاکستان میں جرائم پھیلانے میں 80 فیصد ہاتھ ان افراد کا ہے جنھوں نے پورے ملک میں اسلحہ پہنچا یا اور لوگوں بالخصوص نوجوانوں کو شدت پسندی کی جانب راغب کیا اور اب ایک نئی خبر سننے کو ملی ہے کہ پاکستان میں پناہ لینے والے ایک شہری نے نیشنل پریس کلب کے سامنے افغان مہاجرین کی جانب سے مبینہ طور پر پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کی جس کی اطلاع ملنے پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے نوٹس لے لیا
نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہو اجس میں نیشنل پریس کلب کے سامنے افغان مہاجرین کی غیر قانونی سرگرمیوں پر بحث کی گئی ، اجلاس میں پاکستانی شہری کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت پر نوٹس لیا گیا ہے ، پاکستانی شہری نے شکایت کی تھی کہ افغان پناہ گزینوں نے پاکستانی پرچم کی سنگین ے حرمتی کی ہے اس کا نوٹس لیا جائے جب تک پاکستان سے ان شدت پسند افغانیوں کا انخلاء نہیں ہوجاتا پاکستان پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ برقرار رہے گا ۔
بغض پاکستان یا احسان فراموشی : افغان شہری کی پاکستانی پرچم کی بے حرمتی
24