اپنے شوہر سے بے وفائی کرکے بھارت جانے والی سیما حیدر کا بھارت میں رہنا اور پاکستان آنا مشکل ہوگیا -بھارت انتہا پسند تنظیم نے سیما حیدر کو 72 گھنٹوں میں بھارت چھوڑنے کی دھمکی دے دی جبکہ دوسری جانب سیما کی پاکستانی فیملی نے اسے واپس لینے سے انکار کر دیا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق 30سالہ سیما غلام حیدر کی فیملی اور ہمسایوں نے کہا ہے کہ سیما اب ہندو مذہب قبول کر چکی ہے، لہٰذا اب وہ نہیں چاہتے کہ سیما واپس پاکستان آئے۔ اب اسے وہیں بھارت میں ہی رہنا چاہیے۔
پاکستان میں جس شخص کے گھر کرائے پر سیما رہتی رہی تھی، اس نے کہا ہے کہ ”سیما کو چاہیے کہ اپنے چاروں بچوں کو واپس پاکستان بھیج دے اور خود وہیں رہے۔ اب وہ مسلمان ہی نہیں رہی تو اس کے لیے یہاں کوئی جگہ نہیں ہے۔“مالک مکان نے بتایا کہ ”سیما جھوٹ بولتی ہے کہ اس نے اپنا مکان بیچ کر غلام حیدر کو سعودی عرب بھجوایا۔ وہ شروع سے کرائے پر ہی رہتے تھے۔“
سیما کے ہمسائے جمال جاکھرانی نے کہا کہ ”ہم نے ایک دن سیما کو ٹیکسی پر بچوں کے ساتھ جاتے ہوئے دیکھا۔ اس کے پاس کافی بیگ بھی تھے۔ ہمارا خیال تھا کہ وہ جیک آباد میں اپنے گاﺅں جا رہی ہے، تاہم ایک ماہ بعد اس کے بھارت میں موجود ہونے کی خبر آ گئی۔اب اسے پاکستان واپس نہیں آنا چاہیے۔ وہ ہندو مذہب قبول کر چکی ہے، لہٰذا اب اسے بھارت میں ہی رہنا چاہیے۔“مگر اب پاکستان میں بھی اس کا رہنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ اس نے شادی شدہ ہونے کے باوجود طلاق لیے بغیر کسی دوسرے مزہب کے لڑکے سے شادی کرکے اسلامی اقدار کی خلاف ورزی کی ہے -اب پاکستان میں اس کے خلاف قانون بھی حرکت میں آئے گا –