برطانیہ: عادل راجہ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج

عادل راجہ پاک فوج میں میجر کے عہدے پر فائز رہے مگر پھر ان کے ادارے سے اختلافات ہوگئے اور وہ کھل کر فوج کے خلاف بات کرنے لگے جس کی وجہ سے ان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی مگر وہ باہر فرار ہوگئے اور وہاں جاکر اپنا یو ٹیوب چیننل بنالیا اور پھر کھل کر فوج کے اعلیی افسران پر تنقید کرنے لگے جس کی وجہ سے ان کو کورٹ مارشل کرکے ملازمت سے برطرف کردیا گیا اور فوج نے کوشش کی کہ انہیں وطن واپس لایا جائے ان کے خلاف برطانیہ کی عدالت میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا –
برطانیہ نے عادل راجہ کیخلاف دہشت گردی کی تحقیقات شواہد کی کمی کی وجہ سے ختم کردی۔ کاؤنٹر ٹیررازم پولیسنگ ساؤتھ ایسٹ (سی ٹی پی ایس ای) نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ اور یوٹیوبر عادل راجہ کیخلاف دہشت گردی کا مقدمہ خارج کر دیا ہے اور اس کے نتیجے میں 9مئی کو دہشت گردی پر اکسانے والے کیس سے متعلق ان کی گرفتاری پر ان کے خلاف مزید کارروائی نہیں کی جائے گی۔
عادل راجہ کو 12جون 2023کوٹیمس ویلی پولیس کے سی ٹی پی ایس ای کے سراغ رساں نے دہشت گردی کے جرائم میں چیشام کے علاقے سے پاکستان میں دہشت گردی کے جرائم کے شبے میں گرفتار کیا تھا اور کئی گھنتے تک ان سے پوری تفتیش کی گئی تھی لیکن پولیس نے راجہ کے دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے کیس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔عادل راجہ اپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے مختلف سیاسی جماعتوں اور صحافیوں کی تنقید کا نشانہ بھی بنتے رہے ہیں –

Related posts

وطن دشمنوں کے ساتھ لڑائی میں کیپٹن اسامہ شہید ؛2 دہشت گرد ہلاک

کیپٹن کرنل شیر خان شہید (نشانِ حیدر) کا 25واں یومِ شہادت

محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیےپنجاب میں فوج طلب