آئی ایم کی شرائط پر عمل درآمد شروع ہوگیا -پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا مگر غریب عوام ڈیفالٹ ہوگئی -سابق حکومت پر مہنگائی کا الزام لگانے والی حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام رہی -آج پھر صبح سویرے عوام پر ایک بار پھر پٹرول بم گرادیا گیا -وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 19.95 روپے قیمت میں اضافے کا اعلان کر دیا ہے ، یہ فوری نافذ العمل ہوں گی ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے جبکہ پٹرول کی قیمت میں 19 روپے 95 پیسے اضافے کا فیصلہ کیاہے جس کے بعد پٹرول فی لیٹر کی قیمت 272 روپے 95 پیسے ہو گی جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت اضافے کے بعد 273 روپے 40 پیسے ہو گی۔نون لیگ کی حکومت کے اختتام سے چند روز قبل پٹرول کی قیمت میں اضافہ پوری پاکستانی قوم کے لیے حیران کن خبر تھی اس پر بعض صحافیوں کا خیال ہے کہ اس سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ سال 2023 میں ایلکشن نہیں ہوں گے -اگر ایسا ہوتا ہے تو ایک بار پھر ملک میں اضطرابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جس کا ہمارا وطن متحمل نہیں ہوسکتا –
اسحاق ڈار نے پٹرول کی قیمت بڑھانے کی وجہ تو بیان کی کہ انٹر نیشنل مارکیٹ میں گزشتہ پندرہ روز کے دوران قیمتوں میں بہت اضافہ ہواہے ،تیل 16 جولائی کو 89.14 ڈالر سے بڑھ کر 97.39 ڈالر تک چلا گیاہے ۔کل ہم نے اوگرا کی ورکنگ کا ہر لحاظ سے جائزہ لیا ہے ،رات تین بجے تک مشاورت جاری رہی ، کوشش تھی کہ اگر کمی ممکن ہے تو کی جائے لیکن ہم آئی ایم ایف کے پروگرام میں بھی ہیں، اگر یاد ہو تو ماضی میں بھی یہ مسئلہ ہوا اور حکومت نے بین الاقوامی وعدوں کو پورا نہیں کیا ، ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ قیمتیں بڑھائی جائیں ۔ مگر عوام ان کی اس بات کو کبھی قبول نہیں کریں گے کیونکہ جب شہباز شریف نے حکومت سنبھالی تھی تو وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک میں بڑھتی مہنگائی کو قابو پالیں گے -مگر ایسا نہیں ہوسکا مہنگائی نے اگلے پچھلے سارے ریکارڈ توڑ دئے –