بابر الیون نے ہندوستانیوں کا غرور خاک میں ملا دیا پورےمیچ میں چھائے رہے ایک بھی گیند مس ہوئی نہ کوئی اپیل ہوئی ؛ ریویو کی بھی نوبت نہیں آئی: ( پہلا میچ تھا جس کا جشن انڈیا میں منایا گیا )

پاکستان کی کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار پاکستانی قوم نے پاکستان کو ایسے چیز کرتے دیکھا کہ نہ کوئی بال مس ہوئی نہ ایل بی ڈبلیو کی اپیل ہوئی نہ کاٹ بیہائنڈ کے لیے کیپر نے ہاتھ اٹھائے جو چھکا مارا گیا تماشائیوں میں گرا کوئی ایسی شاٹ نہیں لگی جو ہوا میں گئی پوری قوم کو جو خوشی اس میچ نے دی 74 سال کی تاریخ میں کبھی نہیں ملی تھی

متحدہ عرب امارات میں کھیلے جارہے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے خلاف زبردست فتح پر ہندوستان اور ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نعرے لگائے گئے۔

ہندوستان کے دیگر حصوں سے بھی مسلمانوں کے خلاف تشدد کی اطلاع ملی ہے۔ بھارت کے پنجاب کے مختلف کالجوں میں ہندوتوا دہشت گردوں کی جانب سے کشمیری طلباء کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

اتر پردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے ہندوتوا دہشت گردوں نے پنجاب کے شہر سنگرور میں واقع بھائی گرو داس انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں ہاسٹلز میں گھس کر کشمیری طلباء کی بے رحمی سے پٹائی کی۔

ایک طالب علم نے فیس بک پر اس حملے کو لائیو سٹریم کیا جب حملہ آور ان کے کمروں میں گھستے ہوئے طلباء پر ڈنڈوں اور لاٹھیوں سے حملہ کیا جا رہا تھا۔ بھائی گرو داس انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے انجینئرنگ کے طالب علم عاقب نے میڈیا والوں کو بتایا کہ اتر پردیش اور بہار کے کچھ طالب علم ان کے کمروں میں گھس آئے اور ان پر حملہ کیا۔

“ہم اپنے ہاسٹل کے کمروں میں تھے جب ہمیں باہر سے کچھ شور آرہا تھا۔ ہم یہ دیکھنے گئے کہ کیا ہو رہا ہے اور دوسرے بلاک میں کچھ لوگوں کو کشمیری طلباء پر حملہ کرتے دیکھا۔” اسی کالج کے ایک اور طالب علم شعیب نے بتایا کہ وہ اپنے کمروں کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ چکے تھے اور مسلسل چیخ رہے تھے کہ تم پاکستانی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے خود کو اپنے کمروں میں بند کر لیا۔ ایک طالب علم نے کہا، “پنجاب کے مقامی لوگ، جن میں زیادہ تر سکھ تھے، ہماری مدد کے لیے آئے۔ انہوں نے ہمیں ان حملوں سے بچانے کی کوشش کی۔”

جموں و کشمیر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کھوہامی نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں میچ میں بھارت کی شکست کے بعد پنجاب کے مختلف کالجوں میں زیر تعلیم کشمیری طلباء کی جانب سے پریشان کن فون کالز موصول ہوئی ہیں۔

مجھے ان حملوں کی جو ویڈیوز موصول ہو رہی ہیں وہ بہت تکلیف دہ ہیں،” انہوں نے کہا۔ دریں اثنا، کرکٹ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد سوشل میڈیا پر بدسلوکی کا ایک سلسلہ ہندوستان کے واحد مسلمان کھلاڑی، باؤلر محمد شامی کو نشانہ بنانا تھا۔ اتوار کو 10 وکٹوں کی زبردست جیت کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی بھی اطلاع ملی، یہ کسی بھی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پاکستان کا پہلا واقعہ ہے۔

دبئی میں شکست کے بعد 31 سالہ شامی اہم ہدف بن گئے، حالانکہ ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی نے اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم کو پاکستان نے “آؤٹ کلاس کیا” ہم نے ہر حربہ اپنایا مگر وہ چٹان کی طرح مضبوط رہے ۔

شامی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سیکڑوں پیغامات چھوڑے گئے جس میں کہا گیا کہ وہ ایک “غدار” ہیں اور انہیں ہندوستانی ٹیم سے باہر کردیا جانا چاہیے۔ لیکن بہت سے شائقین اور سیاست دانوں نے ان کی حمایت پر زور دیا، اور ہندوستانی کھلاڑیوں سے نفرت کے پیغامات کو مسترد کرنے کی بات کی ۔

کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا، ’’ٹیم انڈیا آپ کے بی ایل ایم کے گھٹنے ٹیکنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے اگر آپ اپنے ساتھی ساتھی کے لیے کھڑے نہیں ہو سکتے جس کے ساتھ سوشل میڈیا پر بدسلوکی اور ٹرول کیا جا رہا ہے۔‘‘ ٹویٹر پر انسٹاگرام پر ایک اور حامی نے محمد شامی کی حمایت کرتے ہوئے کہا، “نفرت کرنے والوں کو نظر انداز کریں، زیادہ تر ہندوستان آپ کی کوشش کے لیے مشکور ہے۔ جب آپ نے انڈیا کو میچز جتوائے

پاکستان میں مشہور جیت کے بعد لوگوں نے جشن منانے کے لیے آتش بازی کے نظارے شہر شہر دلکھنے کو ملے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور میلے کا سماں بن گیا ، جب کہ مسلمانوں کی اکثریت والے مقبوضہ کشمیر میں سینکڑوں لوگوں نے پٹاخے جلائے۔ بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر گوتم گمبھیر جو حکمران ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بن چکے ہیں، نے کہا کہ یہ “شرمناک” ہے کہ لوگ پاکستان کی جیت کا جشن منا رہے ہیں۔

ریاست پنجاب میں کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلباء نے بتایا کہ انہیں مارا پیٹا گیا۔ ایک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ایک طالب علم نے بتایا کہ ہاکی اسٹکس اور لاٹھیوں سے لیس درجنوں افراد نے ان پر حملہ کیا جب وہ کھیل کے اختتامی مراحل کو دیکھ رہے تھے۔

“وہ ہمارے کمرے میں داخل ہوئے، لائٹس بند کر دیں اور ہمیں مارا۔ انہوں نے ہمارے لیپ ٹاپ کو تباہ کر دیا،‘‘ طالب علم نے مزید پریشانی کے خدشے کے پیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا۔ “ہم اب محفوظ ہیں اور ہمیں اپنے کالج سے تعاون حاصل ہے۔ لیکن ہمیں یہ توقع بالکل نہیں تھی۔ ہم ہندوستانی ہیں۔‘‘

اس میچ نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بھی تشدد کو ہوا دی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ دو پاکستانی حامیوں کو ہندوستانی شائقین نے اس وقت پیٹا جب وہ ایک جنوبی ضلع میں جیت کا جشن منا رہے تھے۔

ہندوستانیوں کے بابر اعظم کے ہاتھوں جو شکست اٹھانی پڑی وہ تو انھ وں نے کبی خواب میں بھی نہیں دیکھی تھی یہی وجہ ھے کہ پورے ہندوستان میں سوگ کا عالم ہے وہ تو میڈیا پر آکر پاکستانیوں کو منہ دکھانے کے بھی قابل نہیں رہے

Related posts

آئی سی سی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا

شاہد آفریدی نے بھی بابر اعظم سے بڑا شکوہ کردیا

انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور بھارت اور افغانستان سیمی فائنل میں پہنچ گئے