سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کا 552 واں یوم پیدائش منانے کے لیے ہندوستان اور دنیا بھر سے ہزاروں سکھ یاتری ننکانہ صاحب میں جمع ہوئے۔
بابا گرو نانک کی پیدائش کی تقریبات، جو ان کی جائے پیدائش میں 17 نومبر کو شروع ہوئی تھیں، اس ماہ کی 26 تاریخ تک جاری رہیں گی۔
دس 10 روزہ جشن کا آغاز ‘اکھنڈ پاتھ’ نامی رسم سے ہوا، جس میں سکھ مت کی مقدس کتاب گرنتھ صاحب کے تقریباً 1,430 صفحات کی تلاوت کی گئی۔ تاہم جشن کی مرکزی تقریب آج گوردوارہ جنم استھان میں ہوگی۔

پاکستان نے بابا گرو نانک کے جنم دن کے سلسلے میں سکھ برادری کے لیے خصوصی اقدامات کیے ہیں۔
سکھ یاتریوں کی سہولت کے لیے مختلف محکموں نے سیکیورٹی، رہائش، خوراک، صحت کی دیکھ بھال اور ٹرانسپورٹ سمیت ضروری انتظامات پہلے ہی مکمل کر لیے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری، وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات اعجاز احمد شاہ اور کئی سکھ رہنما بھی آج کی تقریبات کی مرکزی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔
ننکانہ صاحب میں یاتریوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے قادری نے کہا، “حکومت پاکستان نے سکھ یاتریوں کو بہترین خدمات فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔”
بابا گرو نانک نے دنیا کو امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا۔ فاصلوں کو دور کرنا ضروری ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت کا منصوبہ بابا گرو نانک یونیورسٹی بین المذاہب ہم آہنگی کو بھی فروغ دے گا۔
پاکستان تمام مذاہب کا احترام کرتا ہے۔ یہاں تمام اقلیتیں مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ ملک میں تمام مذاہب کے ماننے والوں کو مکمل مذہبی آزادی حاصل ہے،‘‘ قادری نے دعویٰ کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو سکھ مذہب کے بانی کے یوم پیدائش پر سکھ یاتریوں کو مبارکباد دی۔
پاکستان اور بھارت نے سیاسی کشیدگی کے باوجود بابا گرو نانک کے یوم پیدائش کے موقع پر سکھ برادری کو سہولت فراہم کی ہے۔
تقریبات میں شرکت کے لیے بدھ کو بھارت سے تقریباً 3000 سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان میں داخل ہوئے۔