کل ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے میں لڑکی کو ہوس کا نشانہ بنایا گیا
اور آج چکوال میں دن دہاڑے سڑک پر کھڑی خاتوں کی عزت تار تار کردی گئی
جب تک پاکستانی مسلمان اپنے اپنے علاقے میں ان مظلوموں کی آواز نہیں بنیں گے
یہ معاملہ بد سے بد تر ہوتا جائے گا اور جس طرح ہم نے اپنے بچوں کے باہر نکلنے اور میدانوں میں کھیلنے پر پابندی لگادی ہے
آیندہ آنے والے وقت میں ہم اپنی خواتین کے باہر نکلنے پر بھی پابندی لگا دیں گے

اس لیے خدارا مظلوموں کی آواز بنیں ان بچیوں کے سروں پر دست شفقت رکھیں
ان کے خاندان کے ساتھ صرف ٹویٹر پر ہمدردی تک محدود نہ رہیں
ظلم کو روکنے کے لیے اپنے قوت بازو کا استعمال کریں آج کا واقعہ کتنا خوفناک ہے
جو صدر تھانے کی حدود میں اودھروال میں رپورٹ کیا گیا ، جہاں ایک خاتون ،
جس کا نام صیغہ راز میں رکھا گیا ہے ، کو تین نامعلوم مسلح افراد نے گن پوائنٹ پر اٹھالیا ۔
خاتون کو مسلح افراد نے اس وقت نشانہ بنایا ، جب وہ چکوال کے اودھروال علاقے میں رکشے کا انتظار کر رہی تھی۔
ملزمان نے یہ شرمناک فعل کیا اور جائے وقوعہ سے بحفاظت بھاگ گئے۔

دریں اثناء زیادتی کا شکار خاتون کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ پنجاب میں خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہو۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے گوجرہ
میں ایک لڑکی کو تین افراد نے نوکری کے جال میں پھنسانے کے بعد غلیظ اور شرمناک حرکات کیں ۔
پولیس کے مطابق لڑکی کو تین افراد نے گاڑی میں بندوق کی نوک پر زیادتی کا نشانہ بنایا
جب اسے نوکری دینے کے جال میں پھنسایا گیا۔ لڑکی کو فیصل آباد انٹرچینج پر پھینکنے کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔