قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے کل 2 بل پاس کیے تھے ان میں سے ایک نیب کو 40 روزہ ریمانڈ دینے کا قانون تھا ،نون لیگ عمران خان کے دور حکومت میں اس قانون کو ختم کرنے کی بات کرتی رہی مگر کل انھوں نے خود یہ بل ایک صدارتی آرڈینینس کے ذریعے پاس کردیا تھا -اس پر ایم کیو ایم نے بھی آواز اٹھائی -اب رہنما مسلم لیگ (ن) اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نیب کا 40 روزہ جسمانی ریمانڈ کا قانون افسوسناک ہے، واپس لیا جائے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مختلف فوجی، سول اور جوڈیشل ڈکٹیٹرز نے اسے شرمناک سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا، بہت سے بے گناہوں کو اس کا شکار بننا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ نیب قانون ایک آمر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے اس کی حمایت نہیں کی جا سکتی، 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کو 40 روز کرنے کا قانون افسوسناک عمل ہے، واپس لیا جائے۔خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ مشتبہ قانون سازی ہمیشہ نامناسب رہتی ہے۔ نیب ترمیمی آرڈیننس کے مطابق بدنیتی پر مبنی کیس بنانے پر نیب افسر کی سزا 5 سال سے کم کر کے 2 سال کر دی گئی اس پر بھی بہت سے لوگوں کو تحفظات ہیں ، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی ہوں گے۔اس کے خلاف پی ٹی آئی کے جلد عدالت کے رجوع کرنے کا امکان بھی ہے جس کے بعد وہاں سے بھی کوئی فیصلہ آسکتا ہے –
ایم کیو ایم کے بعد سعد رفیق کی بھی نیب کے 40 روزہ ریمانڈ کی مخالفت
18
previous post