ایم کیو ایم پی نے سپریم کورٹ کے بلدیاتی فیصلے کو 98 فیصد پاکستان کی جیت قرار دے دیا

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے منگل کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے آرٹیکل اے 140  کے نفاذ کے فیصلے کو ‘ملک کی 98 فیصد آبادی کی جیت’ قرار دیا۔

ایم کیو ایم پی کی درخواست پر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کی جماعت نے اقتدار اعلیٰ سے لے کر مقامی عام آدمی تک اختیارات کی منتقلی کے جذبے کے تحت 18ویں ترمیم کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہری اور دیہی سندھ کے لوگوں کو اس تاریخی فیصلے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

Image Source: PIN

صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم پی کی پٹیشن پر فیصلہ شہر کے اگلے میئر کا تحفہ ہے، چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے اپنی پٹیشن کے ذریعے انہیں مطلوبہ طاقت دی ہے۔” ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا، عدلیہ نے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کی۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی عدالت کے فیصلے کے خلاف کھڑی نہ ہو۔

صدیقی نے کہا کہ وہ فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کے پیپلز پارٹی کے حق کو تسلیم کرتے ہیں تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ عدالتیں آئین کے آرٹیکل اے 140  کے ساتھ کھڑی ہوں گی۔

سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ یہ سندھ حکومت کا آئینی مینڈیٹ ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کو اختیارات بلدیاتی نمائندوں کو دے کر بااختیار بنائے۔ سپریم کورٹ نے صوبائی حکومت کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات مقامی حکومت کو منتقل کرنے کا حکم دیا۔

اس نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 74 اور 75 کو بھی کالعدم قرار دیا۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم