ایمان مزاری نے اپنے خلاف ہونے والا مقدمہ واپس لینے کی درخواست کردی

آج سے چند روز قبل شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاریکے خلاف فوج کی جانب سے آرمی چیف کے خلاف نازیبا جملے بولنے پر مقدمہ کردیاگیا تھا جسکی سماعت جاری ہے اب ایمان مزاری نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے کہ اس کے خلاف کیے گئے مقدمے کو ختم کیا جائے پاک فوج نے ایمان کے خلاف فوج اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ” برا بھلا کہنے اور بدنام کرنے” پر پہلی معلوماتی رپورٹ درج کرائی تھی۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اس کیس میں ایمان کو 9 جون تک قبل از گرفتاری ضمانت دے دی تھی ۔

ایمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 505 (لوگوں کو مسلح افواج کے خلاف اکسانا) اور 138 (فوجی کی طرف سے خلاف ورزی کے کام کو اکسانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مقدمہ خارج کرنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ایس ایچ او ، تفتیشی افسر اور شکایت کنندہ کو نوٹس جاری کیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایمان نے اپنے بیان میں لکھا تھا کہ جس تبصرے پر کیس مبنی تھا وہ غیر ارادی تھے اور وہ اس وقت شدید پریشان اور دکھ میں تھیںکیونکہ ان کی والدہ کو زبردستی گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا ۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ انھوں نے مدعا علیہ سے یہ بھی پوچھا کہ کیا اس نے تفتیش کا حصہ بننے کے بعدایمان مزاری نے خود کو پولیس کے سامنے بیان دیا ہے۔ اپنے جواب میں وکیل نے کہا کہ ایمان تفتیش میں شامل ہوئیں اور پولیس کے سوالات کا جواب دے چکی ہیں ۔چیف جسٹس من اللہ نے کہا کہ درخواست گزار نے واضح بیان لکھا ہے، قابل احترام ریاستی ادارے کی حیثیت سے شکایت کنندہ کو اپنی شکایت واپس لینی چاہیے۔اس کے بعد کیس کی سماعت 9 جون تک ملتوی کر دی گئی۔

Related posts

عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں

فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال کے ساتھ پریس کانفرنس دکھانے والے چینلز بھی پھنس گئے

ملک ایجنسیوں کی مرضی پر چلے گا یا قانون کے مطابق ؛عدالت برہم