ایف آئی اے کا وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی نہ کرنے کا فیصلہ

عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری درخواست کے مطابق ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے تفتیشی افسر کے توسط سے اسپیشل پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین سلیم سے کہا کہ وہ عدالت میں پیش نہ ہوں کیونکہ اس مقدمے کے ملزمان منتخب ہونے والے پاکستان کے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ ہیں ۔

“متعلقہ حلقوں کو ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی میں دلچسپی نہیں ہے ایف آئی اے نے درخواست کی کہ ان ہدایات کو کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

اس ہفتے کے شروع میں ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر محمد رضوان، جو شہباز اور ان کے بیٹے کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہے تھے، دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔

ایف آئی اے نے نومبر 2020 میں وزیر اعظم شہباز اور ان کے بیٹوں حمزہ اور سلیمان کے خلاف انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 419، 420، 468، 471، 34 اور 109 کے اور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے 3/4 کے ساتھ مقدمہ دئر کیا گیا تھا ۔

بدعنوانی کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 5(2) اور 5(3) (مجرمانہ بدانتظامی) کے تحت چودہ دیگر افراد کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا تھا۔

خصوصی عدالت نے 27 جنوری کو اس مقدمے میں شہباز اور حمزہ کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی تھی۔

ایجنسی کی جانب سے کل درخواست جمع کرانے کے بعد عدالت نے درخواست کو ریکارڈ پر لے لیا اور اسے کیس کے ساتھ منسلک کردیا۔

Related posts

عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں

فیصل واڈا اور مصطفیٰ کمال کے ساتھ پریس کانفرنس دکھانے والے چینلز بھی پھنس گئے

ملک ایجنسیوں کی مرضی پر چلے گا یا قانون کے مطابق ؛عدالت برہم