لاہور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) پشاور نے کرنسی ایکسچینج کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے خیبرپختونخوا (کے پی) میں ہنڈی اور حوالات کے کاروبار میں ملوث کم از کم 40 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر افضل خان نیازی کے مطابق جمعہ کو ایف آئی اے پشاور کی ٹیموں نے تین الگ الگ چھاپوں کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے قبضے سے تقریباً 30 لاکھ روپے کی غیر قانونی ہنڈی/حوالہ کی رسیدیں ضبط کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ جنوری سے مارچ 2022 تک ایف آئی اے پشاور نے نہ صرف 40 کے قریب مشتبہ افراد کو گرفتار کیا بلکہ ان کے قبضے سے لاکھوں روپے بھی برآمد کیے جو اس غیر قانونی سرگرمی کے ذریعے صوبے میں بھیجے جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے غیر قانونی سرمائے کی پرواز کو روکنے کے لیے کارروائیاں جاری رہیں گی۔

دن 25 جنوری کو، اپنے کریک ڈاؤن کو جاری رکھتے ہوئے، ایف آئی اے پشاور کے کارپوریٹ بینکنگ سرکل (سی بی سی) نے تین الگ الگ چھاپے مارے اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج، حوالات اور ہنڈی میں ملوث ہونے کے الزام میں تین ملزمان کو گرفتار کیا۔
ملزمان میں زکریا، حاجی صاب اور محمد زبیر شامل ہیں۔ ان کے قبضے سے لاکھوں روپے کی نقدی برآمد ہوئی۔ حکام نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف تین الگ الگ مقدمات درج کر لیے گئے ہیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔
دسمبر 2021 میں، ایف آئی اے پشاور نے 34 چھاپوں میں 37 مشتبہ افراد کو منی لانڈرنگ اور حوالہ ہنڈی کے کاروبار میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر مقدمہ درج کیا تھا۔