ایف آئی اے نے وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی گرفتاری کی خواہش کا اظہار کردیا

وزیر اعظم شہباز اور حمزہ دونوں، جن کی عبوری مدت میں گزشتہ سماعت پر 4 جون تک توسیع کی گئی تھی، آج عدالت میں پیش ہو ئے سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے کے وکیل نے جج کو بتایا کہ پراسیکیوشن کی نصف ٹیم کو سیکیورٹی کے ذریعے کمرہ عدالت میں پہنچنے سے روک دیا گیا تھا، جس پر متعلقہ ایس پی نے کہا کہ سیکیورٹی کے ذریعے روکے گئے ایف آئی اے ارکان کو کمرہ عدالت میں جانے دیا جائے

وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ کے وکیل محمد امجد پرویز نے حمزہ کی ضمانت کی توثیق کے لیے اپنے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا کہ ڈیڑھ سال سے کیس کی تفتیش ہوئی لیکن ابھی تک کوئی شواہد ریکارڈ پر نہیں ہیں۔پی ٹی آئی کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا پچھلے دور میں بدترین سیاسی انجینئرنگ ہوئی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ نے بھی پولیٹیکل انجینئرنگ کو حقیقت قرار دیا ہے –

ایف آئی اے سے عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری چاہتے ہیں جس پر ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ کیس کی مزید تفتیش کے لیے ان دونوں باپ بیٹے کی گرفتاری ضروری ہے اس پر شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ مشتاق چنی کو تفتیش میں شامل کیا گیا ہے لیکن انہیں نہ تو گواہ بنایا گیا اور نہ ہی ملزم بنایا گیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف آئی اے نے شہباز اور حمزہ کو اس وقت تفتیش میں شامل کیا جب وہ جیل میں تھے اور انہوں نے الزام لگایا کہ پچھلے دور حکومت میں اپوزیشن رہنماؤں کو دبانے کے لیے ریاستی مشینری کا استعمال کیا گیا ۔جواب میں، ایف آئی اے کے وکیل نے استدلال کیا کہ مشتبہ افراد کو تفتیش میں شامل نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آیا وہ یہاں صرف شہباز یا حمزہ کا حوالہ دے رہے ہیں۔

شہباز اور حمزہ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ “مشتبہ افراد کو تفتیش میں شامل کیا گیا ہے” اور یہ کہ “ایف آئی اے کا وکیل غلط بیان دے رہا ہے”۔اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے، انہوں نے کہا: “پچھلی حکومت کا صرف ایک ایجنڈا تھا: کسی طرح انہیں (شہباز اور حمزہ) کو جیل میں ڈالنا۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ حمزہ اس کیس میں نامزد شوگر ملز کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر رہے ہیں۔جس کے بعد حمزہ اور شہباز عدالت سے اجازت لے کر چلے گئے -اس کے بعد سماعت 11 جون تک ملتوی کردی گئی ۔

Related posts

جمشید دستی اور محمد اقبال کے اسمبلی داخلےپر پابندی لگادی گئی

ججز الزامات : جسٹس (ر) تصدق جیلانی انکوائری کمیشن کے سربراہ مقرر

فواد کے بھائی فیصل کو فواد کی جگہ الیکشن لڑنے نہیں دوں گی : حبا فواد چوہدری