دنیا میں ویسے تو جرم ہر لمحے جاری رہتے ہیں مگر بعض جرم یسے ہوتے ہیں جو گناہ کبیرہ کے زمرے میں آتے ہیں انہی میں سے ایک گناہ معصوم نابالغ بچوں اور بچیوں کے ساتھ برا فعل ہے جو بڑے سے بڑے سنگدل کو بھی رلا دیتا ہے ایسا ایک واقعہ روس کے شہر میں پیش آیا جہاں

اولیگ سویریدوف نامی شخص نے اپنے بہترین دوست کی چھ سالہ بیٹی کو جنسی ہوس کا نشانہ بناڈالا اور اپنے فون پر اس قبیح فعل کی ویڈیو بھی بناتا رہا۔ بعد ازاں یہ ویڈیو بچی کے باپ نے دیکھ لی۔

اس نے ملزم کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اسے اپنی ہی قبر کھودنے پر مجبور کر دیا۔ جب اولیگ قبر کھود چکا تو بچی کے باپ نے خنجر کے وار کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار ڈالا اور اسی قبر میں دفن کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق مقتول کم عمر بچیوں میں جنسی رغبت رکھتا تھا۔ جب اس کے فون میں اس چھ سالہ بچی کی ویڈیو دیکھی گئی تو گاﺅں کے لوگوں نے اس کے فون کو مزیدجانچ پڑتال کی اور مزید ویڈیوز دیکھیں تو ان کے لیے ہوناک مناظرجو اس ویڈیو میں فلم بند لیے گئے تھے اور گاﺅں کی مزید دو بچیوں کے ساتھ اس کی بربریت کی ویڈیوز بھی مل گئیں۔ ان بچیوں کی عمریں پانچ اور آٹھ سال تھیں۔ پولیس نے بچی کے باپ کو گرفتار کرکے اولیگ کی لاش جنگل سے برآمد کر لی ہے اور مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

پاکستانیوں سے بھی درخواست ہے اور میڈیا پر بھی یہ مہم چلائی جاتی ہے کہ اپنے گھر آنے جانے والوں پر کڑی نظر رکھیں کہیں کوئی بھیڑیا روپ بدل کر آپ کے آنگن کے پھولوں کو نہ مسل دے