ایران نے سلمان رشدی پر حملے سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

چند روز قبل رسول پاک ﷺ کے حوالے سے ایک متنازعہ کتاب لکھنے والے بدبخت سلمان رشدی پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں وہ بری طرح زخمی ہوا اور ابھی تک ہسپتال میں زیر علاج ہے اس پر حلمہ کرنے والے شخص کی شناخت ہادی ماتر کے نام سے ہوئی جس کے بعد یہ تاثر دیاگیا کہ اس شاتم رسول پر حلمے کے پیچھے ایران کا فتویٰ ہے –

جس میں اس شخص کو ختم کرنے والے کے لیے 1989 میں ایک بہت بڑی رقم یعنی ہیڈ منی ہے – امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ نے  کہا ہےکہ ملعون سلمان رشدی پر حملے سے کسی بھی قسم کے تعلق کی تردید کرتے ہیں، کسی کو بھی اسلامی جمہوریہ ایران پر الزام عائد کرنےکا حق نہیں ہے۔

 ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ملعون سلمان رشدی نے نبی پاک ﷺ کی توہین کرکے لوگوں کے غیض وغضب کو خود دعوت دی تھی اور وہ اس واردات کا خود ذمہ دار ہے ۔اس حملے میں سلمان رشدی  اور اس کے حامیوں کے علاوہ کسی اور کو قصور وار اور مذمت کے لائق نہیں سمجھتے۔

Related posts

محرم میں امن و امان کیلئے خطرہ بننے والے شر پسندافراد کی فہرستیں طلب

سعودی عرب کا غیر قانونی حج کرنے والوں کے خلاف ایکشن کا فیصلہ

روزے میں دوسروں کی افطاری کے لیے پیسے جمع کرنے والا دنیا میں وائرل