اگلی پیشی پرعمران خان کو نیب ترامیم کیس میں بلائیں ؛اطہر من اللہ

سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کیخلاف حکومتی اپیلوں پر سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی فریق ہیں انہیں سنا جانا چاہئے، ،اگر بانی پی ٹی آئی بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونا چاہیں ہو سکتے ہیں،بانی پی ٹی آئی پیش ہونا چاہیں تو ہم کیسے روک سکتے ہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس امین الدین ، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر نے کیس کی سماعت کی ،دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نیب عدالت میں پیش ہوئے،وکیل نیب نے کہاکہ اس کیس میں جو دلائل وفاقی حکومت کے ہوں ہم انہیں کو اپنائیں گے،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ فریق اول کی جانب سے کون وکیل ہے،مخدوم علی خان نے کہاکہ مرکزی اپیل میں خواجہ حارث فریق اول کے وکیل تھے،ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہاکہ ہم نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں،اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی نیب ترامیم کی حمایت کرتے ہیں،وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ ہم بھی وفاقی حکومت کے موقف کی تائید کرتے ہیں،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہتے تھے،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم نے کہا تھا بانی پی ٹی آئی بطور وکیل نمائندگی چاہتے ہیں تو جیل حکام اقدامات کریں ،جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہیں تو اقدامات کئے جانے چاہئیں اس کیس میں عمران خان فریق ہیں انہیں سنا جانا چاہئے،یہ معاملہ نیب کی پولیٹیکل انجینئرنگ میں ملوث ہونے سے متعلق ہے اس پر مخدوم علی خان نے کہاکہ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو یا وکیل کے ذریعے نمائندگی دی جا سکتی ہے۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم