اگر الیکشن کمیشن الیکٹرانگ ووٹنگ کے ذریعے الیکشن نہیں کرواتا تو حکومت کوئی فنڈ جاری نہیں کرے گی: فواد چوہدری

حکومت نے جب سے الیکٹرانک ووٹنگ اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا بل پاس کروایا ہے اب کسی طور اس سے پیچھے ہٹنے کو تیار نظر نہیں آتی اور اب اس نے الیکشن کمیشن کو بھی اسی سلسلے میں ایک بڑا پیغام جاری کیا ہے

وزیراعظم عمران خان نے منگل کو اپنے وزراء کو ہدایت کی کہ وہ اپنی وزارتوں میں رہیں اور بغیر اجازت بیرون ملک جانے سے گریز کریں کیونکہ اگلے تین چار ماہ حکومت کے لیے بہت اہم ہیں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران، وزیراعظم نے گلاسگو میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں کے ریمارکس کا سخت نوٹس لیا اور ذرائع کے مطابق، ریمارکس کو افسوسناک قرار دیا۔

وزیراعظم نے مشیر برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشوں کے باعث کانفرنس میں پاکستان کی کارکردگی سرفہرست رہی۔ انہوں نے گلاسگو کانفرنس کے حوالے سے متنازعہ ریمارکس دینے والے پارٹی رہنماؤں کو بھی شٹ اپ کال دی۔قبل ازیں، پی ٹی آئی کے اندرونی احتساب کے ادارے نے ایک رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ کو وزراء کے درمیان لڑائی کے الزامات لگانے کے بعد شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔

بعد ازاں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خبردار کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے بغیر ہونے والے انتخابات کے لیے حکومت کی جانب سے فنڈز روکے جاسکتے ہیں ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ای سی پی سمیت تمام ادارے پارلیمنٹ کے فیصلوں کے مطابق آگے بڑھنے کے پابند ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ اور صحافیوں کے سوالات کے جواب دے رہے تھے۔

فوادچوہدری نے کہا کہ کابینہ نے اس معاملے پر طویل بحث کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ ای سی پی ضمنی انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال کا پابند ہے۔ “اور ایک نقطہ نظر یہ تھا کہ حکومت ای وی ایم کے بغیر ہونے والے کسی بھی الیکشن کو فنڈ نہیں دے سکتی ، جیسا کہ حالیہ ترمیم کے بعد، قانون ای وی ایم کے استعمال پر مشتمل انتخابات کو تسلیم کرتا ہے اور مشہور وزیر قانون فروغ نسیم کا بھی یہی نظریہ تھا۔

حالیہ ترمیم کی روشنی میں ای وی ایم پر بحث کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور وزارت قانون بھی اپنی رائے دے گی۔ “ایسا لگتا ہے کہ ہم صرف ان انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے کے قابل ہوں گے جہاں ای وی ایمز کا استعمال کیا جائے گا،” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اب چاہتی ہے کہ ای سی پی انتخابات میں ای وی ایم کی شمولیت کے لیے کام شروع کرے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اس پر کس قسم کا رد عمل دیتا ہے -ایک بات تو طے ہے کہ حکومت اور الیکشن کمیشن ایک پیج پر بالکل نہیں ہیں جس کی واضح مثال ڈسکہ الیکشن کے اوپر ای سی پی کا ری ایکشن تھا وہ صاف بتاتا ہے کہ الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کی کسی بھی پالیسی سے مطمئن نہیں ھے اور اکثر ایک دوسرے پر نقطہ چینی بھی کرتے رہتے ہیں

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی