اڈیالہ ،میانوالی، اٹک اور ڈی آئی خان جیل پر حملے کا خدشہ ؛ ریڈ الرٹ جاری

پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اگرچہ پاک فوج کی جانب سے ان دہشت گردوں کا کافی حد تک خاتمہ کیا جاچکا ہے مگر اب بھی پولیس اور سیکیوریٹی اہلکاروں کونشانہ بنانے کے واقعات مسلسل جاری ہیں -اسی طرح پولیس تھانوں اور جیلوں پر بھی یہ شرپسند اپنی نظریں جمائے رکھتے ہیں کیونکہ ایسی جگہوں پر حملوں کی خبریں پوری دنیا کی نظروں میں آتی ہیں –
پنجاب کے محکمہ داخلہ نے صوبے کی تین جیلوں اور خیبر پختونخوا کی ایک جیل پر دہشت گردوں کے حملے کی اطلاعات پر سیکیورٹی تھریٹ ظاہر کر دیے ہیں،پنجاب کے محکمہ داخلہ نے آئی جی جیل خانہ جات کو بھیجے گئے ایک مراسلے میں کہا ہے کہ اڈیالہ ،میانوالی، اٹک اور ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں سیکیورٹی خدشات ہیں۔ مگر یہ خبر اس لیے زیادہ اہمیت اختیار کرہی ہے کیونکہ اڈیالہ میں اس وقت پاکستان کے مقبول لیڈر اور سابق وزیراعظم قید ہیں –
آج نیوز کے مطابق مراسلے میں کہا گیا کہ مختلف انٹیلی جنس اورسکیورٹی ایجنسیوں نےتھریٹ الرٹس سے آگاہ کیا ہے۔آئی جی جیل خانہ جات کو بتایا گیا ہے یہ دہشت گرد جیلوں پر حملے کر سکتے ہیں۔آئی جی کو جیلوں کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حملوں کا مقصد ملک میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنا اور انارکی پھیلانا ہے، صورت حال کا تقاضا ہے کہ بلاتاخیر اقدامات کیے جائیں۔

یاد رہے کہ پنجاب حکومت نے منگل کے روز حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقاتوں پر دو ہفتے کی پابندی عائد کی گئی ہے۔پابندی عائد کیے جانے کے بعد اڈیالہ جیل حکام نے عمر ایوب سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات سے روک دیا تھا۔پنجاب کی جانب سے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو بھی اڈیالہ جیل کا دورہ منسوخ کرنے کی تجویز دی گئی۔

Related posts

کچے کا بدنام زمانہ ڈاکو امداد بھیو بھائی نظیر سمیت مارا گیا

احمد فرہاد کی اہلیہ پولیس کی بنائی ایف آئی آر پر دلی رنجیدہ

گنگا رام ہسپتال میں چوری پر پولیس نے عملے کو ہی پکڑلیا