اچھرہ بازار میں خاتون کو ہراساں کرنے والے افراد کی شناخت ہوگئی

چند روز قبل 25 فروری کو لاہور کی اچھرہ مارکیٹ میں ایک خاتون کو عربی خطاطی کا لباس زیب تن کرنے کے باعث ہراساں کیا گیا، عربی خطاطی کو قرآن پاک سے منسوب کر کے خاتون پر توہین مذہب کا الزام عائد کیا گیا تھا -اس میں ملوث افراد خاتوں کے قادیانی ہونے کا شبہ بھی ظاہر کررہے تھے اور اس دوران انھوں نے اس خاتون کے ساتھ انتہائی غیر مہزب سلوک بھی کیا تھا -تاہم اے ایس پی شہربانو موقع پر پہنچ کر خاتون کو بحفاظت اس ہجوم سے نکالنے میں کامیاب ہوگئیں۔
اے ایس پی شہر بانو نقوی کا کہنا ہے کہ ہماری کوشش تھی کہ امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو، کیونکہ اچھرہ سے چند کومیٹر دور پی ایس ایل میچ تھا، کوشش تھی کہ روڈ بلاک نہ ہو اگر ایسا ہوجاتا تو یہ واقعہ پوری دنیا میں خبر بن جاتا ،خاتون اے ایس پی کا کہنا تھا کہ خاتون کو ہراساں کرنے والے افراد کی نشاندہی کرلی ہے، ان افراد کے خلاف کارروائی کا معاملہ بعد میں دیکھیں گے۔مگر ہمارے ملک میں انصاف مقدروالوں کو ہی ملتا ہے -یہاں تو ظلم کا شکار ہونے والی خاتون سے ہی معافی منگوالی گئی –

اس حوالے سے شہر بانو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے خاتون کو کوئی بیان دینے کے لیے نہیں کہا، ۔ شہربانو نے مزید بتایا کہموقع پر موجود باہر کھڑے لوگ اپنے علماء کو خاتون سے بات کرنے کے لیے لے کر آئے تو ہم نے پہلے خاتون سے پوچھا کہ کیا وہ علماء سے بات کرنا چاہتی ہیں، جس پر خاتون نے رضامندی ظاہر کی۔

انہوں نے بتایا کہ اچھرہ میں موقع پر دو ایس ایچ اوز موجود تھے لیکن خاتون جس جگہ پر موجود تھی وہاں گاڑی کا پہنچنا مشکل تھا، خاتون کو دکان سے پیدل لے کر گئے اور مین روڈ پر گاڑی میں بٹھایا، پولیس کی کوشش تھی کہ واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان نہ ہو، امن و امان کی صورتحال خراب نہ ہو ۔لیکن اس پولیس افسر کی تعریف کرنی پڑے گی کہ انھوں نے اس حساس معاملے کو اپنی جرات اور ذہانت کے سبب بہت اچھے طریقے سے ہینڈل کیا اور معاملہ حل ہوگیا –

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی

پاکستان کی معروف خاتون شیف ناہید انصاری آپا انتقال کر گئیں