اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ” کپتان ” کو گھر بھیجنے پر اتفاق ؟

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جمعہ کی شام اعلان کیا کہ اپوزیشن اتحاد نے متفقہ طور پر پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فضل الرحمان لاہور میں پی ڈی ایم کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کے ساتھ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف، مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔ حکومت مخالف اتحاد کے دیگر ارکان ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شامل ہوئے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ یہ اتحاد حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرے گا تاکہ وہ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کی اکثریت حاصل کر سکیں جو کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے لیے ایک شرط ہے۔پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ تمام اپوزیشن پارٹیاں جو میٹنگ کے دوران موجود تھیں ان کی متفقہ رائے اور متفقہ سوچ ہے کہ اس غیر قانونی حکومت کو گھر بھیجنا جانا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہم پہلے اپنا ہوم ورک کریں گے، اس لیے ہم اس اقدام کے لیے کسی مخصوص ٹائم فریم کے بارے میں بات نہیں کر سکتے، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کو عوام کی حالت زار کو ذہن میں رکھنا چاہیے اور اس کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ جب سیاست کی بات آتی ہے تو آپ کا دل بڑا ہونا چاہیے۔ “ہم سیاسی لوگ ہیں اس لیے حساب سے فیصلے کریں گے۔ مولانا کے اعلان کے بعد مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے بھی ان کی بات کی تائید کی اور بلاول نے اس فیصلے کو جمہوریت کی فتح قرا ر دیا تاہم حکومت کی جانب سے ان کی اس خواہش پر وزیرداخلہ شیخ رشید نے ایک بار پھر اپوزیشن کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر تم لوگوں میں دم خم ہے تو مارچ بھی کرو اور عدم اعتماد کی کوشش بھی کرکے دکھاؤ

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی