او آئی سی کا اجلاس امتِ مسلمہ کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کرے گا: شاہ محمود قریشی

او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کا باضابطہ ترانہ، مصنف جمیل الدین عالی، ہم مصطفوی ہیں، آج (ہفتہ) اسلام آباد میں لانچ کیا گیا۔

ریڈیو پاکستان نے کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گانے کی ریمکسنگ کے ذریعے پرانی یادوں اور جذبات کو تازہ کرنے پر وزارت اطلاعات و نشریات کا شکریہ ادا کیا۔

قریشی نے کہا کہ چند ماہ میں دوسری مرتبہ او آئی سی اجلاس کی میزبانی کرنا پاکستان کے لیے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں او آئی سی ممالک کے متعدد وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ سیشن منفرد تھا کیونکہ یہ قیام پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر تھا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ بھی یوم پاکستان کی پریڈ میں شرکت کریں گے۔ وہ ہمارے قومی اتحاد، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت اور ہماری ثقافت کے مختلف رنگوں کا مشاہدہ کریں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل ایک نازک موڑ پر ہو رہی ہے جب امت مسلمہ کو کشمیر اور فلسطین کے تصفیہ طلب تنازعات سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام فوبیا کے خلاف ہماری کوششیں رنگ لائیں کیونکہ اقوام متحدہ نے 15 مارچ کو اسلام فوبیا کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی طرف بھی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کریں گے۔ اس کے علاوہ افغانستان میں انسانی صورتحال پر مزید بات چیت کی جائے گی۔

پاکستان کی یہ کوشش ہوگی کہ وہ متعدد چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے آگے بڑھنے کا راستہ وضع کرے، بشمول موسمیاتی تبدیلی اور کووِڈ-19 کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی مشکلات۔ کانفرنس کا موضوع اتحاد اور شراکت داری تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں ایک سو سے زائد قراردادیں منظور کیے جانے کا امکان ہے۔

اس سے قبل اپنے ریمارکس میں وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے یاد دلایا کہ 1974 میں او آئی سی نے ایک قرارداد کے ذریعے ’ہم مصطفوی ہیں‘ کو او آئی سی کا آفیشل گانا قرار دیا تھا۔

“قرآن اس گانے کے ہر بند کو متاثر کرتا ہے۔ گانے کا تھیم ہے: ’’اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقہ میں نہ پڑو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ترانے کی اصلیت کو برقرار رکھنے کی کوشش کی ہے۔

Related posts

حسینی فوج کے سالار حضرت عباسّ کو علمدار کیوں کہا جاتا ہے ؟

حضرت خالد بن ولید نے بسم اللہ پڑھ کر زہر کیوں کھالیا تھا؟ایمان افروز واقعہ

حج پر جانے والی 10 بزرگ خواتین کی مریم نواز اور نواز شریف سے ملاقات