او آئی سی افغانستان کے لیے مسلم امہ کی آواز بن سکتی ہے: شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعرات کو اس بات کا اعادہ کیا کہ مسلم امہ کی اجتماعی آواز کے طور پر اسلامی تعاون تنظیم افغانستان کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم ثابت ہو سکتی ہے۔

اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ او آئی سی کا مقصد دنیا کی توجہ اس جانب مبذول کرانا ہے کہ سنگین انسانی صورتحال کا سامنا کرنے والے افغان عوام کو مدد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

Image Source: ThePrint

انہوں نے کہا کہ دنیا اب سمجھ گئی ہے کہ افغانستان کو ترک کرنا کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

اگلے اتوار کو اسلام آباد میں اسلامی تعاون کونسل کی وزرائے خارجہ کی تنظیم کے اجلاس سے قبل شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان نے افغانوں کو بھی اجلاس میں مدعو کیا ہے تاکہ وہ بھی اپنا نقطہ نظر پیش کر سکیں۔

اسلام آباد 19 دسمبر کو تنظیم کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ سعودی عرب کی طرف سے بلایا گیا اجلاس بین الاقوامی اداکاروں کو آگے آنے اور افغان عوام کے لیے مدد کا ہاتھ بڑھانے کے لیے حوصلہ افزائی کرے گا۔

ایک روز قبل، قریشی نے افغانستان میں ایک سنگین انسانی بحران کو روکنے کے لیے فوری فیصلے کرنے پر زور دیا تھا۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا گیا تو افغانستان میں انسانی بحران سنگین شکل اختیار کر سکتا ہے۔

وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی معاشی تباہی کافی حد تک نظر آرہی ہے اور وہاں کی سنگین صورتحال نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کو متاثر کرے گی۔

Image Source: AAA

وزیر خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنسیاں بھی خبردار کر رہی ہیں اگر فوری توجہ نہ دی گئی تو اگلے سال کے وسط تک 97 فیصد افغان عوام غربت کی لکیر سے نیچے ہو جائیں گے۔

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے