پشاور: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت جمعہ کو محلہ جھنگی، قصہ خوانی بازار سے چار مشتبہ انسانی سمگلروں کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران جعلی لائسنس، بوگس افغان شناختی کارڈ، جعلی نکاح نامہ اور وزارت داخلہ کی جعلی مہریں بھی برآمد کی گئیں۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزمان امیگریشن دستاویزات اور جعلی افغان شناختی کارڈ بنانے میں ملوث تھے۔
تین ملزمان کا تعلق پشاور جبکہ ایک افغان شہری تھا۔
دسمبر کے مہینے کے دوران، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) پشاور کے کارپوریٹ سرکل نے منی لانڈرنگ اور حوالا/ہنڈی کے کاروبار میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 37 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے خواجہ حماد الرحمان کے مطابق ایف آئی اے پشاور نے پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں میں 34 چھاپوں کے دوران 5 کروڑ روپے سے زائد کی برآمدگی بھی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی سے زیر التواء 100 سے زائد انکوائریز کو بھی نمٹا دیا گیا ہے۔
تاہم، پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے پی ٹی آئی حکومت کی مسلسل کوششوں کے باوجود، عالمی منی لانڈرنگ واچ ڈاگ اب بھی پاکستان کو اپنی گرے لسٹ میں رکھے ہوئے ہے۔