الیکشن کی تاریخ نہ دیے جانے کے فیصلے پر ملک بھر سے آوازیں اٹھ رہی تھیں -اس بات پر بار بار زور دیا جارہا تھا کہ گورنرز کا تایخوں کا اعلان نہ کرنے کا فیصلہ حکومت کے لیے نئے مسائل کو جنم دے سکتا ہے اب اس میں ملک کے سب سے اہم فرد اور سربراہ کی آواز بھی شامل ہوگئی -صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کیلئے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا ،صدر مملکت کے خط میں پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کا حوالہ دیا گیا ہے۔
صدر مملکت نے چیف الیکشن کمشنر کو خط میں کہاہے کہ انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کریں ، آئین تاخیر کی اجازت نہیں دیتا ،الیکشن ایکٹ2017 کے مطابق صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کیا جائے ،الیکشن کمیشن پنجاب اور خیبرپختونخوا کیلئے انتخابی شیڈول جاری کرے ،صدر پاکستان نے کہاکہ انتخابات کا اعلان کیا جائے تاکہ قیاس آرائیوں پر مبنی پروپیگنڈے کا خاتمہ ہو۔اور ملک اس بحران سے نکل آئے
انھوں نے الیکشن کمیشن کو بھی متنبہ کیا کہ آئین کے مطابق انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا بنیاد ی فرض ہے ، فرض کی ادائیگی میں ناکامی پر کمیشن آئین کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ہوگا ،صدر عارف علوی نے اپنے خط میں آئین کی تمہیداور قرارداد مقاصد کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
صدر مملکت نے خط میں کہا ہے کہ انتخابات ملتوی یا ان میں تاخیر کرنے کا جواز فراہم کرنے والے حالات ملک میں نہیں، حالیہ عالمی تاریخ ثابت کرتی ہے کہ انتخابات کے التوا نے جمہوریت کو طویل مدتی نقصان پہنچایا،آئین اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد90 روز میں الیکشن کرانے پر زور دیتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ گورنر ان کی بات کو اہمیت دیتے ہیں یا پی ٹی آئی کو ایک بار پھر عدالت سے ہی کوئی فیصلہ لینا پڑے گا -ایک بات یہ بھی کہی جارہی ہے کہ اگر گورنر الیکشن کی تاریخ نہیں دیتے تو صدر مملکت ازخود نوٹس لے کر اس بارے میں کوئی فیصلہ دے سکتے ہیں کیونکہ وہ ملک کے چیف ایگزیکٹیو ہیں اور ان کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار ہے –