مسلم لیگ نون کو سب سے زیادہ ووٹ پنجاب سے ملتے رہے ہیں -پنجاب میں تحریک انصاف کے علاوہ کسی جماعت کو پزیرائی نہیں ملتی اسی لیے مسلم لیگ نون کسی طور بھی پنجاب میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا رسک نہیں لے سکتی کیونکہ مسلم لیگی ووٹر پیپلز پارٹی کے کینڈیڈیٹ کو کبھی ؤوٹ نہیں ڈالے گا -گزشتہ ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کو بھی نون لیگی سپورٹرز نے ووٹ نہیں دیا تھا اسی لیے وہ 20 میں سے 15 سیٹیں ہار گئے تھے –
پنجاب کے پی کے میں انتخابات کے معاملے پر سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں کو انتخابات کی حتمی تیاریوں کی ہدایت کردی۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ قائد مسلم لیگ( ن) نے سینئر قیادت سے مشاورت کے بعد انتخابات کی بھرپور تیاریوں کی ہدایت کردی ہے مشاورت کے مطابق مسلم لیگ (ن) کا پنجاب میں پی ڈی ایم کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ کے آپشن کو استعمال نہ کرنے کا قوی امکان ہے جبکہ پی ڈی ایم اتحاد سے خیبر پختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں انتخابی اتحاد پر بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں پنجاب کے امیدواروں کو فائنل کرنے کے لیے اہم اداروں سے سروے کروا لیے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ(ن) لیگ پنجاب کے 371صوبائی حلقوں میں اپنے امیدوار فائنل کرنے کے قریب ہے، امیدواروں کی سکروٹنی اور کارکردگی آئندہ چند روز میں مکمل کر لی جائے گئی۔اگر شہباز حکومت پیپلز پارٹی اور مولانا کے ساتھ سیٹ ایڈجسمنٹ نہیں کرتی تو پی ڈی ایم اتحاد کو شدید جھٹکا لگ سکتا ہے –