امریکہ میں 2 روز قبل ایک سفید فارم رابرٹ نامی شخص نے کئی مقامات پر اندھا دھند فائرنگ کرکے پورے علاقے میں خوف وہراس پھیلادیا تھا -کیونکہ اس کی اس واردات کے پیچھے کوئی ذاتی رنجش نظر نہیں آرہی تھی تاہم پھر اس کے مارے جانے کی اطلاع ملی تو اس علاقے کے لوگوں نے سکھکا سانس لیا –
امریکی ریاست مین کے علاقے لیوسٹن میں 22 افراد کو فائرنگ کرکے فرار ہونے والے مشکوک شخص کی لاش مل گئی ہے جس کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ فوج میں کام کرچکا ہے ، امریکی حکام کے بیان کے مطابق خیال کیا جارہا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر خودکشی کی ۔غیرملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس کو فائرنگ کے واقعے میں ملوث شخص کی تلاش تھی اور وہ اسے زندہ یا مردہ حالت یں گرفتار کرنا چاہ رہی تھی مگر وہ مشتبہ شخص جمعے کے روز مردہ پایا گیا۔
رابرٹ کارڈ کی لاش قریبی قصبے لزبن فالس کے قریب جنگل میں ملی، اس سے پہلے پولیس کو بدھ کی رات فائرنگ کے واقعے کے فوراً بعد اس کی گاڑی ملی تھی مگر رابرٹ اس میں موجود نہیں تھا ۔ریاست مین کی گورنر جینٹ ملز نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ وہ بھی کئی لوگوں کی طرح سکون کا سانس لے رہی ہیں ، اس لیے کہ رابرٹ اب کسی کے لیے بھی خطرہ نہیں ہے۔
حکام نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ انہیں ایک خودکشی کا نوٹ ملا، جس میں رابرٹ نے اپنے بیٹے کو کوئی پیغام بھی دیا ہے ، پر ا س نوٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ اس نے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا اور بے گناہ اور معصوم لوگوں کی جان کیوں لی ؟۔سکیورٹی حکام کے مطابق رابرٹ ذہنی بیماری میں مبتلا تھا، اس نے رواں سال کے شروع میں دو ہفتے کے لیے اسی سلسلے میں کسی ڈاکٹر سے علاج بھی کروایا تھا ۔