امریکہ میں یہودی عبادت گاہ کو یرغمال بناکر 4 افراد کی جان لینے والا ملک فیصل ہلاک

امریکہ میں ایک بار پھر دہشت گردی ہوئی اس بار امریکہ کی ریاست ٹیکساس کا انتخاب کیا گیا مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اس بار پھر ہلاک حملہ آور کی شناخت ملک فیصل اکرم کے نام سے ہوئی جس کے والد 50 سال قبل جہلم سے ہجرت کرکے امریکہ منتقل ہوگئے تھے

برطانوی شہری جسے ایف بی آئی کی ایلیٹ ہوسٹج ریسکیو ٹیم نے ٹیکساس کی اسرائیل سے منسوب ایک یہودی عبادت گاہ کے اندر چار افراد کو یرغمال بنانے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا، بلیک برن میں مقامی طور پر بنیاد پرست تھا اور اس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں تھا، یہ بات اس ہلاک ہونے والے کے خاندان کے سربراہ نے ایک پاکستانی چینل کو انٹرویو کو دوران بتائی ۔

برطانوی خاتون سے شادی کرنے والے 44 سالہ ملک فیصل اکرم نے ہفتے کے روز ٹیکساس کے علاقے کولی وِل میں کنگریگیشن بیت اسرائیل کی عبادت گاہ میں داخل ہوکر چار افراد کو 10 گھنٹے سے زائد عرصے تک یرغمال بنائے رکھا اسی دوران اس نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد مقامی پولیس نے فیصل اکرم کو گولی مارنے کے بعد ہلاک کیا اور تمام یرغمالیوں کے آزاد اور محفوظ ہونے کی اطلاع دی گئی۔

فیصل کے والد ملک اکرم مقامی کمیونٹی کی ایک معزز شخصیت ہیں جن کا تعلق جہلم سے ہے اور وہ تقریباً پانچ دہائیاں قبل برطانیہ ہجرت کر گئے تھے۔

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

سندھ ؛ ڈاریکٹر ز اور ڈی ای او ایجوکیشن ذکوٰۃ ،صدقات کے پیسے کھاگئے

باراتیوں کی کار نہر میں جاگری : 3 افراد جاں بحق