امریکہ میں بینک ڈکیت بچوں کو والدین نے پولیس کے حوالے کردیا

یوں تو دنیا بھر میں آئے روز بینک لوٹنے کےواقعات رونما ہوتے رہتے ہیں مگر بعض وارداتیں ایسی ہوتی ہیں کہ اس علاقے کی پولیس بھی حیران وپریشان ہوجاتی ہے اور پھر یہ خبر پورے عالمی میڈیا کی توجہ کھینچ لیتی ہے – امریکی شہر ہیوسٹن میں پیش آیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ تینوں لڑکے ہیوسٹن کے گرین پوائنٹ ایریا میں واقع ویلز فارگو بینک میں داخل ہوئے۔ ان چھوٹی عمر کے بچو نے کاغز پر لکھا نوٹ کاؤنٹر پر بیٹھے عملے کو دیا جس پر عملہ ڈر گیا اور بینک میں موجود کثیر رقم ان لڑکوں کو تھمادی -اور وہ باآسانی رقم لے کر پیدل فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ جب پولیس نے پہنچ کر سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ ڈاکو ناقابل یقین حد تک نوعمر تھے اور اتنے چھوٹے تھے کہ انھوں نے اپنا حلیہ بدلنے تک کی کوشش نہیں کی صرف چہرے پر ماسک لگائے ۔ جس پر پولیس نے ان کی سی سی ٹی و ی فوٹیجز سے تصاویر بنوا کر مختلف مقامات پر لگانا شروع کر دیے جن پر درج تھا، ’ان بچوں کو پہچانیں؟ یقین کرنا مشکل ہے لیکن انہوں نے ایک بینک لوٹا ہےملزمان کی تصاویر جاری ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد والدین پولیس تھانے میں اپنے 11 اور 12 سالہ لڑکوں کے ساتھ داخل ہوتے ہیں اور دونوں کو پولیس کے حوالے کردیتے ہیں۔ جبکہ 16 سالہ لڑکا سڑک پر لڑائی کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے۔ زندہ قوموں کی یہی پہچان ہوتی ہے کہ وہ جرم کو پنپنے ہی نہیں دیتے –

پولیس نے کہا کہ اگرچہ تینوں نابالغ لڑکوں نے ڈکیتی کے دوران بندوق نہیں دکھائی لیکن جو نوٹ انہوں نے عملے کو دیا اس سے عملے کو یہ لگا کہ ان سب کے پاس ہتھیار ہیں یا ان کو کسے گینگ نے بھیجا ہے اور وہ بینک کے باہر موھود ہیں جو کوئی بھی کاروائی کرسکتے ہیں ۔ایک ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج نے مقامی نیوز کو بتایا کہ بینک ڈکیتی کے لیے اتنی کم عمریں غیر معمولی واقعہ ہے۔ ۔دوسری جانب ایک وکیل کا کہنا تھا کہ تینوں بچوں پر ڈکیتی کا الزام ہے اب انہین چند سال جیل کی ہوا کھانی پڑے گی اور انہیں 18 یا 19 سال کے ہونے تک قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے-

Related posts

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا

سندھ ؛ ڈاریکٹر ز اور ڈی ای او ایجوکیشن ذکوٰۃ ،صدقات کے پیسے کھاگئے

اداکارہ زینب جمیل پر فائرنگ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی