امجد ثاقب پاکستان کے لیے سرمایہ افتخار

کمالیہ سے تعلق رکھنے والےاخوت فاوندیشن کے ڈاکٹرامجد ثاقب نے انسانی ہمدردی ،خدمت کے جزبے سے سرشار ہوکر دکھی بےسہارا لاچار اور مجبور افراد کے لیے خود کو وقف کردیا

پاکستانی سماجی کارکن 64 سالہ محمد امجد ثاقب ریمن مگسیسے ایوارڈاپنے نام کرکے پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کردیا قوم کو اپنے اس ہیرو پر ناز ہے -یہ ایوارڈ ایک ایسے فلپائنی صدر کے نام پر ہے جو ایک ایک طیارے کے حادثے میں مارا گیا تھا- ڈاکٹر صاحب جو خدمت خلق کا کام کر رہے ہیں یہ اپنی نوعیت کا پہلا دلچسپ اور ضمانت کے بغیر مائیکرو فنانس پروگرام ہے جس نے لاکھوں غریب خاندانوں کی مدد کی ہے۔

ٰimage source : Dr Amjad Saqib

امجد ثاقب، جو عبادت گاہوں کو پیسے دینے اور ان کی امداد کا کام کرتے ہیں ،ڈاکٹر کو کو ان کے متاثر کن انسانی بھلائی اور یکجہتی غربت کے خاتمے کے لیے دن رات کام کرنے پر اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔

محمد امجد ثاقب ایک پاکستانی سماجی کاروباری ، ترقیاتی پریکٹیشنر ، سابق سرکاری ملازم اور مصنف ہیں۔ وہ اخوت فاؤنڈیشن کے بانی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں ، جو دنیا کی سب سے بڑی اسلامی مائیکرو فنانس تنظیم ہے یہ فلاحی تنظیم معاشرے کے انتہائی مستحق طبقات کو بلا سود قرضے فراہم کرتی ہے۔ [

اپنے قیام کے بعد سے ، تنظیم نے اب کامیابی کے ساتھ 130 بلین (853 ملین امریکی ڈالر) سود سے پاک قرضے تقسیم کیے ہیں ، جس سے پاکستان بھر میں 3 ملین سے زائد خاندانوں کی مدد ہوئی ہے۔ غربت کے خاتمے کے لیے ایک کثیر جہتی نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے ، اخوت نے کئی دوسرے منصوبے شروع کیے ہیں جن میں پاکستان کی پہلی فیس فری یونیورسٹی – اخوت کالج یونیورسٹی شامل ہے – جو کہ پاکستان بھر کے باصلاحیت طلباء کے لیے کھلی ہے ، جو دوسری صورت میں اعلیٰ تعلیم کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ اخوت اپنی چھتری تلے کئی دوسرے منصوبے چلاتا ہے جن میں سے کچھ میں بے روزگاروں کومالی معاونت کو بڑھانا ، تعلیم اور صحت کی سہولیات تک رسائی ، خواجہ سراؤں کی مدد کے ساتھ ساتھ خوراک اور کپڑوں کی فراہمی شامل ہیں۔

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا