یہ کبر آپ کے لیے حیران کن ضرور ہوگی مگر پاکستان کے بعض اخبارات نے یہ خبر شائع کی ہے کہ اب امتحانات میں اساتزہ کی جگہ پٹواری اور تحصیل دار ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے تاکہ امتحانات میں ہونے والی کرپشن کو کنٹرول کیا جاسکے -اس کا تجربہ راولپنڈی سے شروع کیا جائے گا پھر اس کا دائرہ دیگر دوسرے بورڈز اور شہروں تک وسیع کردیا جائے گا راولپنڈی میں انٹرمیڈیٹ، ایف اے اور ایف ایس سی کے سالانہ امتحانات میں نگرانی کی ذمہ داری ٹیچرز کی بجائے تحصیلداروں، نائب تحصیلداروں، گرد آوروں اور پٹواریوں کو دینے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ نیوز ویب سائٹ’پروپاکستانی‘ کے مطابق صوبہ پنجاب کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ سالانہ امتحانات کی نگرانی ٹیچرز کی بجائے ان افسران کے سپرد کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق امتحانات کی نگرانی تحصیلداروں، نائب تحصیلداروں، گرد آوروں اور پٹواریوں کو دینے کا فیصلہ بوٹی مافیا کا خاتمہ کرنے اور دیگر غیرقانونی سرگرمیوں کے تدارک کے لیے کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کی طرف سے امتحانات کی نگرانی کے لیے ٹیچرز پر انحصار پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، اور یہ الزام لگایا گیا ہے کہ سکول اور اساتزہ ان لوگوں کے ساتھ مل کر بچوں کو نقل کروادیتے ہیں جن میں کالی بھیڑیں موجودہ نظام کا ناجائزہ فائدہ اٹھاتی اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہوتی ہیں۔
تحصیلدار، نائب تحصیلدار، گرد آور اور پٹواری براہ راست اسسٹنٹ کمشنرز کی نگرانی میں امتحانی مراکز کی نگرانی کی ذمہ داری نبھائیں گے۔تاہم ٹیچرز تنظیموں کی طرف سے اس فیصلے کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ پنجاب ٹیچرز یونین، پنجاب ایس ای ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن اور ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے حکومت کے اس فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔بظاہر یہ بیل منڈھے چڑھتی نظر نہیں آتی لگتا ہے حکومت کو اس فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی –