الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ کے احکامت سے انحراف اور الیکشن ڈیٹ تبدیل کرنے پر پاکستان بھر کے سینئر وکلاء جن میں اعتزاز احسن ،لطیف کھوسہ ،حامد خان بابر اعوان اور سابق چیرمین سینٹ وسیم سجاد حکومت سے نالاں اور ناراض دکھائی د یے -لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے پر الیکشن کمیشن کے ممبران پر آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی ہوسکتی ہے –
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب کے انتخابات ملتوی کرکے آئین کی دھجیاں اڑا دیں ہیں۔ ن لیگ کے دور میں چئیر مین سینیٹ رہنے والے وسیم سجاد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑاکررکھ دے گی – اس فیصلے کی تائید نہیں کی جاسکتی –
اے آر وائی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھاکہ انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم بالکل واضح ہے، سپریم کورٹ کے حکم سے انحراف نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ آئینی طور پر انتخابات ملتوی نہہیں کیے جاسکتے ، 90 روز بعد نگران حکومت کا خاتمہ ہوجائے گااس کے بعد صوبے کی باگ دوڑ کون سنبھالے گا ، نگران حکومت نے 90 روز بعد چارج نہ چھوڑا تو آرٹیکل 6 لگے گا۔