آج الیکشن کمیشن کو ایک بار پھر اس وقت ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جب عدالت نے اس ادارے کے 25 جنوری کو دیے گئے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی دے کر قومی اسمبلی کی 33 نشستوں پر انتخابات کا حکم معطل کردیا – لاہور لائیکورٹ نے قومی اسمبلی کی 43 نشستوں پر ضمنی انتخابات روکنے کا حکم دے دیا
عدالت نے الیکشن کمیشن کو ضمنی الیکشن کا شیڈول تاحکم ثانی جاری کرنے سے روک دیا ہے۔الیکشن کمیشن کے جانبدار فیصلے اس ادارے کی ساکھ کو بری طرح مٹی میں ملا چکے ہیں اور پاکستانی عوام کی جانب سے اس ادارے کے ممبران کے بارے میں رائے عامہ انتہائی خوفناک صورتحال اختیار کرگئی ہے –
اور آج کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد اس کی کریڈیبلیٹی پر ایک اور سوالیہ نشان لگ گیا ہے – لاہور ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن 7 مارچ تک معطل رہے گا لہذا قومی اسمبلی کے 43 حلقوں میں ضمنی الیکشن کا انعقاد نہ کروایا جائے۔
جسٹس شاہد کریم کی جانب سے جاری کردہ تحریری حکم کے مطابق الیکشن کمیشن کا 25 جنوری کا نوٹی فکیشن معطل کیا جاتا ہے، درخواست کو سماعت کیلئے منظور کر لیا گیا،فریقین تحریری جواب داخل کروائیں، درخواست کی آئندہ سماعت 7 مارچ کو مقرر کی گئی ہے۔