�سوشل میڈیا پر اس وقت یہ بات گردش کررہی ہے کہ نگران وزیراعظم کے عہدے پر تنقید کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ سیاسی جماعتیں انوار الحق کاکڑ کو جلد عہدے سے ہٹانے کے لیے میدان عمل میں اتر آئی ہیں کیونکہ اب ان جماعتوں کو یہ محسوس ہورہا ہے کہ یہ نگران سیٹ اپ کئی ماہ تک ان کو ایکشن میں نہیں لےکرجائے گا -آج اس میں ایک اور پیش رفت نظر آئی اورالیکشن کمیشن نے نگران وزیراعظم کو نگران وفاقی وزرا کے عام انتخابات میں اثر انداز ہونے کے معاملے پر نوٹس جاری کر دیا۔چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی مگر کاکڑ صاحب نے الیکشن کمیشن کو لفٹ نہیں کروائی اور اپنا نمائیندہ بھیج دیا -۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پیش ہوئے تو الیکشن کمیشن کے ممبران کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ آپ نگران وفاقی وزرا کی جانب سے کیسے پیش ہو سکتے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اٹارنی جنرل الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوں تو وزیراعظم پاکستان کو نوٹس ارسال کرنا ہو گا۔ اس پر الیکشن کمیشن کے بینچ نے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت منگل تک ملتوی کر دی۔ الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے الیکشن پر اثرانداز ہونے سے متعلق درخواست کو قابل سماعت قرار دیا تھا جس میں نگران وفاقی وزرا احد چیمہ، فواد حسن فواد اور پرنسپل سیکرٹری وزیراعظم پاکستان ڈاکٹر توقیر شاہ کو نوٹس ارسال کیا تھا اور ان سے جواب طلبی کی تھی۔ ہوسکتا ہے کہ اب نگران وزیراعظم کو بھی الیکشن کمیشن کے سامنے آکر جواب دینا پڑ جائے –
الیکشن کمیشن نے کاکڑ کو عام انتخابات پر اثر انداز ہونے کے معاملے پر نوٹس جاری کردیا
16