الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی درخواست مسترد کر دی۔

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکومت سندھ کی جانب سے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ایک بار پھر تاخیر کی درخواست مسترد کردی۔

ترجمان الیکشن کمیشن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دوران سیکیورٹی فراہم کرنا اور امن و امان کو یقینی بنانا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ای سی پی نے ضمنی انتخابات کرانے کے لیے وفاقی حکومت سے 600 ملین روپے مانگے جو موصول نہیں ہوئے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں ادائیگیوں پر شدید تحفظات ہیں ورنہ ضمنی انتخابات کے شفاف انعقاد کو یقینی نہیں بنایا جا سکتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے مطلوبہ فنڈز کا صرف 25 فیصد موصول ہوا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ فنڈز کی کمی انتخابات کے انعقاد میں مشکلات پیدا کر رہی ہے۔

image source: BOL News

ایک روز قبل سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ پولنگ کے دوران امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے اہلکاروں کی کمی کے باعث صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک بار پھر ملتوی کیا جائے۔

ای سی پی کو لکھے گئے خط میں سندھ حکومت نے صوبے کے سیلاب زدہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف کے کاموں کی وجہ سے پولیس فورس کی کمی کو اجاگر کیا۔ اس میں بتایا گیا کہ پولیس فورس سیکورٹی کے لیے دستیاب نہیں تھی کیونکہ وہ ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
سندھ حکومت نے الیکٹورل واچ ڈاگ کو بتایا کہ “بلدیاتی انتخابات کے فیز 2 کے لیے درکار افرادی قوت کی بہت زیادہ کمی کو اندرون سندھ سے پولیس فورس کی تعیناتی کے بغیر پورا نہیں کیا جا سکتا جو سیلاب سے متعلق امدادی سرگرمیوں کی وجہ سے تین ماہ سے دستیاب نہیں ہے،” سندھ حکومت نے انتخابی نگران کو بتایا۔

اس نے ای سی پی پر زور دیا کہ وہ متعلقہ حکام کے ساتھ رابطہ کرے اور انتخابات کو تین ماہ کے لیے ملتوی کرے۔

سندھ پولیس نے بھی کراچی اور حیدرآباد سمیت صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں تاخیر کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی کمی کے حوالے سے رپورٹ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو پیش کر دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کراچی پولیس کے پاس اس وقت 23,000 پولیس اہلکار ہیں اور بلدیاتی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے 39,000 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ کراچی میں 16,000 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے اور کئی سیلاب زدہ علاقوں میں اپنی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ پہلے جولائی میں ہونا تھا لیکن غیر معمولی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث ملتوی کردیا گیا۔ اب کراچی ڈویژن میں انتخابات 23 اکتوبر کو ہونے والے ہیں۔

Related posts

آئی ایم ایف نے بجلی مزید کم از کم 5 روپے مہنگی کرنے کا مطالبہ کر دیا

پنجاب حکومت کا رینجرز کی 961 آسامیوں پر جوان بھرتی کرنے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن نے نون لیگ کے 3 ایم این ایز کو بڑا ریلیف دے دیا