آج سپریم کورٹ نے اپنا محفوظ فیصلہ سنادیا جس کے بعد حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچ گئی -حکومتی وزراء پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ اگر سپریم کورٹ نے ان کے خلاف فیصلہ دیا تو حکومت اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی -جب سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا اور ملک میں عوام کو ووٹ کا حق دینے کی بات کی گئی تو حکومت اور اس کے اتحادی سپریم کورٹ سے ہی ناراض ہوگئے –
اس فیصلے کے بعد وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت منعقد ہوا ، جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات چیت کی گئی، تمام اراکین نے اپنی رائے دی کہ یہ اقلیتی ارکان کا فیصلہ تھا، یہ قابل عمل نہیں ہے ، ہم نے بار بار مطالبہ کیا کہ فل کورٹ بنایا جائے لیکن پی ڈی ایم کی جماعتوں کا مطالبہ مسترد کیا گیا ۔ اجلاس میں تفصیلی غور کے بعد حکومت اور اس کے اتحادیوں کا ردعمل بھی سامنے آگیا اور کابینہ نے اتفاق کیا کہ فیصلہ کو یکسر مسترد کردیا جائے ۔