پی ٹی آئی کا بلے کا نشان جب سے چھینا گیا ہے ملک بھر سے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر تنقید ہورہی ہے اور تمام وکلاء اور تجزیہ کار بھی یہی کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ تعصب پر مبنی ہے اس کو عدالت اڑا دے گی اور آج پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے بھی اسی طرح کے ریمارکس آئے –
پی ٹی آئی کی انٹراپارٹی انتخابات اور انتخابی نشان سے متعلق درخواست پر جسٹس کامران نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ الیکشن شیڈول جاری ہو گیا ہے اب تو نشان نہیں روک سکتے،الیکشن شیڈول جاری ہو گیاہے نشان دینا ہوگا،۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی انٹراپارٹی انتخابات کالعدم اور پارٹی نشان واپس لینے کے الیکشن کمیشن فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی،جسٹس کامران حیات میاں خیل نے وکیل الیکشن کمیشن سے کہاکہ آپ ادھر ادھر جاتے ہیں جو سوال کیا ہے اس پر آ جائیں،وکیل نے کہاکہ پارٹی کو نشان تب الاٹ ہوتا ہے جب وہ الیکشن کرائے اور سرٹیفکیٹ جمع کرائے،جسٹس کامران نے کہاکہ الیکشن شیڈول جاری ہو گیا ہے اب تو نشان نہیں روک سکتے،الیکشن شیڈول جاری ہو گیاہے نشان دینا ہوگا۔