افغان مہاجرین سمیت تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ

پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی میں ان افغان شرپسندوں کا بھی ہوتھ ہوتا ہے جو پاکستان میں مقیم افغانی رشتے داروں سے ملاقات کے بہانے بآسانی پاکستان میں آکر رہتے ہیں اور پھر یہ مزموم حرکات کرتے ہیں -اب اس کے سدباب کے لیے ان تارکین وطن کو ان کے ممالک میں واپس بھیجنے کا اصولی فیصلہ کرلیا گیا ہے -تارکین وطن کو پاکستان چھوڑنے کے لیےایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی جائے گی ، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد ڈی پورٹ کردیا جائے گا۔

البتہ یہ فیصلہ بھی ہوا ہے کہ کہ قانونی طور پر پاکستان میں مقیم غیر ملکیوں کےخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے ڈالر کی غیر قانونی تجارت سے پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچانے میں ملوث ہیں، بیشتر غیر قانونی تارکین وطن مجرمانہ سرگرمیوں اور اسمگلنگ میں بھی ملوث ہیں۔گزشتہ دنوں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کا بھی اسی حوالے سے ایک اہم بیانن سامنے آیا تھا ان کا کہنا تھا کہ جن افغان مہاجرین کے پاس ویزا یا دستاویز نہیں انہیں فوری واپس بھیجیں گے۔کیونکہ وہ ملکی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہیں –

انہوں نے کہا تھا کہ کچھ لوگوں نے یہاں ہماری فیملی ٹری میں گھس کر شناختی کارڈ بنائے، ایسے لوگوں کا بھی پتا لگایا جائے گا ۔ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی کہا تھا کہ افغان مہاجرین سمیت تمام غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے ، غیر قانونی تارکین وطن کو پاکستان سے واپس ان کے ملکوں کو بھیجا جائے گا ۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے