افغانستان کو مجموعی طور پہ تسلیم کرنے میں ہمارا فائدہ ہے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے فرانسیسی اخبار لی فیگارو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ طالبان کو تسلیم کرنا ایک اجتماعی عمل ہو۔

انہوں نے کہا کہ یہ عالمی اتفاق رائے ہے کہ افغانستان میں ایک جامع حکومت ہونی چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ افغان خصلتوں سے واقف لوگ جانتے ہیں کہ انہیں مجبور نہیں کیا جا سکتا۔

وزیراعظم نے باور کرایا کہ پاکستان کے پاس مزید افغان مہاجرین کو قبول کرنے کے وسائل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ افغانستان کے بہترین مفاد میں ہے کہ علاقائی تجارت وسطی ایشیا سے بحر ہند تک پھیلی ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اگر دہشت گرد افغان سرزمین سے کارروائیاں کرتے ہیں تو اس سے افغان طالبان کو نقصان پہنچے گا۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امریکہ کا جنگ میں نہیں بلکہ امن کا ساتھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کی بحالی ممکن ہے لیکن اس کے لیے بھارتی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی منسوخ شدہ خود مختار حیثیت کو بحال کیا جانا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ فرانس پاکستان کے لیے بہت اہم ملک ہے۔ ہماری برآمدات کا تقریباً نصف یورپی یونین کو جاتا ہے، جس میں سے فرانس سب سے بڑے اراکین میں سے ایک ہے۔

Related posts

برطانوی پارلیمنٹ میں 15 برٹش پاکستانی اراکین ؛4 نئے ،11 پرانے چہرے

برطانو ی انتخابات میں مسلم امیدواروں نے بڑے بڑے برج الٹ دیے

آسٹریلیا کی پارلیمنٹ پر مظاہرین نے فلسطین کے بینر لگادیے