افغاستان میں بچوں کو موبائل فون کے استعمال کی اجازت مل گئی :افغانی بچوں کے چہرے خوشی سے کھل گئے

اتوار کو کابل کے ایک یتیم خانے میں جانے والی ایک موبائل لائبریری بس نے افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد پہلی بار موبائل کے استعمال کی اجازت نے افغان بچوں میں مسکراہٹیں بکھیر دیں۔

افغانستان کی 122 سالہ آرزو عزیزی کا کہنا تھا کہ واقعی میں خوش محسوس کر رہی ہوں کیونکہ اس اجازت کے بعد میں اپنی پسند کی کتابوں کا دوبارہ مطالعہ کر رہی ہوں – موبائل لائبریری ان پانچ بسوں میں سے ایک ہے جو فور برینز نامی مقامی تنظیم نے لیز پر دی ہے، جسے آکسفورڈ یونیورسٹی سے ایک افغان گریجویٹ فرشتہ کریم نے قائم کیا ہے۔

IMAGE SOURCE: Faceook

حالیہ برسوں میں سینکڑوں بچوں نے روزانہ موبائل لائبریریوں کا استعمال کابل سے کراس کرتے ہوئے کیا ہے، کیونکہ بہت سے اسکولوں میں اپنی لائبریری کی کمی ہے۔سربراہ احمد فہیم برکاتی کا کہنا ہے کہ اگست کے وسط میں طالبان کے ہاتھوں حکومت پر قبضے کے بعد ہم نے اپنے تقریباً تمام اسپانسرز کو کھو دیا۔ تھا جس کے باعث یہ مشکلات بڑھیں

طالبان کی وزارت تعلیم نے کئی ہفتے قبل موبائل لائبریریوں کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔ برکاتی نے وضاحت کی کہ لیکن یہ صرف چند دن پہلے ہی ہوا تھا کہ وزارت ٹرانسپورٹ کے ساتھ ایک معاہدہ طے پایا تھا، جو بسوں کی مالک ہے۔ طالبان کی اقتدار میں واپسی سے لڑکیوں کی تعلیم کو خاص طور پر شدید نقصان پہنچا ہے، کیونکہ ملک بھر میں لاکھوں لڑکیوں کو سرکاری اسکولوں میں ثانوی تعلیم سے روک دیا گیا ہے۔ہمارے پاس سکولوں کی عمارات نہیں ہیں اور مجھے ان کی خدمت کرنا اچھا لگتا ہے کیونکہ انہیں اسکول جانے کا موقع نہیں ملتا، اور یہ ایک ایسا طریقہ ہے جس سے میں ان کی خدمت کر سکتا ہوں،” خیل کہتے ہیں۔

IMAGE SOURCE: DW

ہمارے پاس اسلامی کتابیں ہیں، ہمارے پاس انگریزی اور دوسری کہانیوں کی کتابیں ہیں… ہمارے پاس پینٹنگ کی کتابیں ہیں، مختلف گیمز کی کتابیں ہیں۔ برکاتی کا کہنا ہے کہ ان کے ادارے کے پاس اس وقت کافی فنڈز ہیں کہ وہ موبائل لائبریریوں کو ایک ماہ یا اس سے زیادہ عرصے تک سڑک پر رکھ سکتے ہیں ۔

ہم آن لائن پلیٹ فارمز کے ذریعے اور عالمی سطح پر فنڈز اکٹھا کر رہے ہیں اور مجھے امید ہے کہ ہمارے پاس کافی سپانسرز اور عطیہ دہندگان ہیں اور ان کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو تعلیم کی مزید اشیا ء فراہم کریں گے ۔

Related posts

مسعود پزشکیان ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ حاصل کرکے ایران کے صدر بن گئے

سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی ؛ رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

کنزرویٹیو پارٹی کی سابق وزیراعظم لز ٹرس بھی الیکشن میں ہارگئیں