اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع

اسلام آباد: اسلام آباد کی ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے متنازع ٹویٹس کے معاملے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں ایک دن کی توسیع کر دی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے اعظم خان سواتی کو سینئر سول جج محمد شبیر کی سیشن عدالت میں پیش کیا، جس میں پی ٹی آئی کے سینیٹر کے جسمانی ریمانڈ میں 8 دن کی توسیع کی درخواست کی گئی۔
انہیں آج صبح دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد عدالت میں پیش کیا جانا تھا۔ تاہم دوپہر تک اسے پیش نہیں کیا گیا۔

Court Administration - Supreme Court of Pakistan

Image Source: SCOP

آج سماعت کے دوران ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے کیس کی فائل عدالت میں جمع کرائی اور عدالت سے استدعا کی کہ اعظم سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں 8 دن کی توسیع کی جائے۔ جج شبیر نے پوچھا: ”میں نے فائل پڑھ لی ہے۔ ایف آئی اے نے دو روزہ ریمانڈ میں کیا کیا؟
اس پر، پراسیکیوٹر نے کہا کہ سینیٹر کا فون – جس کے ذریعے ٹویٹ پوسٹ کیا گیا تھا – اور دیگر آلات کو ضبط کرنا باقی ہے۔ عباسی نے کہا، “ہمیں اس شخص کا پتہ لگانا ہے جو مشتبہ شخص کے پیچھے ہے اور فوج کے خلاف ٹویٹس کرتا ہے۔”
تاہم، پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے ایجنسی کے موقف کی مخالفت کرتے ہوئے کہا: “جب ایف آئی اے نے ٹویٹ کے بارے میں استفسار کیا تو اعظم سواتی نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اسے پوسٹ کیا تھا۔”
جج شبیر نے دلائل سننے کے بعد اعظم سواتی کا مزید ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ایف آئی اے کو دے دیا۔
گزشتہ روز بابر اعوان نے شکایت کی تھی کہ وہ صبح 8 بجے سے انتظار کر رہے ہیں تاہم ایف آئی اے نے ان کے موکل کو ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا۔ ایف آئی اے حکام نے جج کو بتایا کہ سینیٹر کا طبی معائنہ کرایا جا رہا ہے اور اس کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا، اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے اپنی تحویل میں لیا تھا۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم