اسمبلی کو تماشا نہ بنائیں: چیف جسٹس ہائی کورٹ کی حمزہ شہباز اور پرویز الہی کو ہدائت

لاہور ہائی کورٹ نے پیر کو پنجاب اسمبلی کے سپیکر چودھری پرویز الٰہی، ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری اور قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے انتخاب کی تاریخ باہمی طور پر طے کرنے کا مشورہ دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ فریقین کے وکیل سے کہا کہ وہ پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل کے دفتر میں بیٹھ کر معاملہ خوش اسلوبی سے حل کریں اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے قبل از وقت انتخاب کا فیصلہ کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایوان کو تماشا نہ بنائیں یاد رکھیں ہم سب اس ملک کے باسی ہیں۔ گھر میں مل کر مسئلہ حل کریں۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب میں تاخیر سے متعلق سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ الیکشن کا طریقہ کار کیا ہے۔
حمزہشہباز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے مداخلت کی درخواست کی تھی اور تاخیری حربوں پر تحفظات کا اظہار کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ انتخابی عمل شروع ہونے کے بعد اسمبلی کا اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔ پنجاب اسمبلی کے سیکرٹری محمد خان بھٹی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کی تاریخ کا اعلان امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور سیکرٹریٹ کی طرف سے ان کی جانچ پڑتال کے بعد کیا جائے گا۔

سیکرٹری نے کہا کہ 3 اپریل کو گزشتہ اجلاس کے دوران، مبینہ طور پر پی ایم ایل این سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے پنجاب اسمبلی کے فرنیچر کی توڑ پھوڑ کی تھی جسے اب تبدیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کردیا گیا۔پی اے کے سیکرٹری محمد خان بھٹی نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر مزاری کے اختیارات اس وقت منسوخ کر دیے گئے جب میڈیا کے ذریعے ایک نوٹیفکیشن منظر عام پر آیا جس میں کہا گیا تھا کہ اجلاس 16 اپریل کی بجائے 6 اپریل کو ہو گا۔ ، سیکرٹری نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ڈپٹی سپیکر کے اختیارات اس لیے منسوخ کیے گئے کیونکہ ان کے خلاف ان کی اپنی جماعت کی جانب سے تحریک عدم اعتماد آگئی تھیاسلیے انہیں سپیکر کے احکامات کے حکم کی تعمیل کرنا پڑی جو آئنی تقاضا تھا ۔

Related posts

پنجاب میں 12جون کو قائم ہونے والے تمام الیکشن ٹریبونلزمعطل

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی الیکشن میں حصہ لینے کی ایک اور رکاوٹ دور

نو ٹو پلاسٹک ؛ ہمارا مقصد پنجاب کو پلاسٹک فری بنانا ہے؛مریم نواز