اسلام آباد ہائیکورٹ میں ارشد شریف مبینہ قتل کیس کی سماعت ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی- ارشد شریف کے وکیل بیرسٹر شعیب رزاق عدالت میں پیش ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری استدعا ہے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے،وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ تعاون کر رہے ہیں ، قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی استدعا ہے
ارشد شریف کو پاکستان آنے کی اجازت مل گئی اس شرط پر کہ وہ کچھ نہیں بولے گا. pic.twitter.com/3a4sv7hrC2
— Haqeeqat TV (@Haqeeqat_TV) October 25, 2022
۔کیونکہ ارشد شریف کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے دبئی حکومت سے کئی بار اصرار کیا گیا اور اسی دباؤ کی وجہ سے یو اے ای حکومت کو ارشد شریف کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کیا گیا اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ اس پر عدالتی تحقیقات کروائی جائیں جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ یہ واقعہ پاکستان میں رونما نہیں ہوا اب یہ دو مختلف ملکوں کا معاملہ ہے، ریاست کے ادارے بہتر طور پر معاملے کو حل کر سکتے ہیں، بیرسٹر شعیب رزاق نے کہاکہ پاکستانی حکومت کی طرف سے دبئی کو ارشد شریف کو واپسی کا کہاتھا،ارشد شریف یہاں سے جب گئے تھے تو ان پر 13 مقدمات درج تھے ۔
ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات
اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا حکم جاری #ArshadSharif #IHC #قوم_کا_ہیرو_ارشد_شریف #BreakingNews #BOLNews pic.twitter.com/RMr9WGKVJ8— BOL Network (@BOLNETWORK) October 25, 2022
عدالت نے کہاکہ انکوائری کے معاملے پر صحافتی تنظیموں کو آن بورڈر رکھا جائے ۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آج صرف اسی کیس کی سماعت کیلئے آیا ہوں ،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہوا ہے،کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آ جائے،اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو کیس کو مزید سن لیا جائے ۔اس کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت 7 دن کے لیے ملتوی کردی –
 
			         
														