افغانستان کے لیے او آئی سی ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کے چارٹر پر پیر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین برہم طحہ اور صدر اسلامی ترقیاتی بینک ڈاکٹر محمد سلیمان الجاسر نے دستخط کیے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سفارت کاروں نے دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال فوری کارروائی کی متقاضی ہے اور او آئی سی کے رکن ممالک، اسلامی مالیاتی ادارے، ڈونرز اور دیگر بین الاقوامی شراکت دار ٹرسٹ فنڈ میں عطیات دیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان عوام کے لیے انسانی امداد او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کی پاکستان کی سربراہی کا ایک اہم پہلو ہے۔
وزیر خارجہ نے صدر اسلامی ترقیاتی بینک اور ان کی ٹیم کو تین ماہ کی مقررہ مدت میں ٹرسٹ فنڈ شروع کرنے پر مبارکباد دی۔
_updates.jpg)
انہوں نے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور افغانستان کے لیے ان کے خصوصی ایلچی کی طرف سے افغان عوام کے لیے بین الاقوامی انسانی امداد کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کوششوں کا بھی اعتراف کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ٹرسٹ کا مقصد افغان عوام کی مدد کرنا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی اور علاقائی عطیہ دہندگان، گروہوں اور افراد پر زور دیا کہ وہ اس فنڈ کی حمایت کریں۔
اپنی طرف سے، صدر اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ یہ فنڈ زراعت کے شعبے کی اصلاح، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو فروغ دینے اور خواتین اور نوجوانوں کے لیے جامع ماحول پیدا کرکے افغان عوام کی معاشی خود انحصاری اور استحکام کے لیے ایک جامع نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرے گا۔
فنڈ کا قیام گزشتہ سال 19 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقدہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے اہم نتائج میں سے ایک تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اپنی مسلسل کثیر جہتی اقتصادی اور ترقیاتی امداد کے علاوہ پاکستان پہلے ہی افغانستان کے لیے پانچ ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان کر چکا ہے۔