اسد قیصر ،زلفی بخاری ،مراد سعید اور علی محمد خان کے کاغزات بھی مسترد

بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ ریاست نے فیصلہ کرلیا ہے کہ تحریک انصاف کے سرکردہ رہنماؤں کو الیکشن میں حصہ ہی نہیں لینے دیا جائے گا اسی لیے ان کے بڑے بڑے پہلوانوں کو انتخابی میدان میں اترنے کی اجازت ہی نہیں دی جارہی -اس سلسلے کا آج اظہار ہوگیا ہے –
علی محمد خان کے این اے 23 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے تو اس پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ میرے کاغذات نامزدگی بغیر کسی مناسب قانونی اور صحیح وجہ کے مسترد کر دئیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کی شاید یہ ” وجہ“ ہی کافی ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں ! کوئی بات نہیں ایک امتحان اور صحیح۔سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور صوبائی وزیر شہرام خان کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسد قیصر نےاین اے19 اور پی کے 50 جبکہ شہرام خان ترکئی نے این اے 20 اور پی کے 52,53 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔اس کے علاوہ مراد سعید اور زلفی بخاری کو بھی الیکشن سے فی الحال فارغ کردیا ہے -ان فیصلوں کے بعد اب اعلیٰ عدلیہ کا بڑا امتحان شروع ہوگیا ہے –

Related posts

عطا تارڑ اور الیکشن کمیشن کو 22 جولائی تک اوریجنل فارم جمع کروانے کا حکم

ضمنی الیکشن میں جے یو آئی تحریک انصاف کو سپورٹ کرے گی؛فواد چوہدری

الیکشن کمیشن سے بھی مخصوص نشستیں معطل کر نے کا نوٹیفکیشن جاری