احتجاجی دھرنے کی دھمکی پر سپریم کورٹ کی جانب سے سیکیوریٹی اجلاس طلب

کل عمران خان کو عدالتوں کی جانب سے ضمانتیں ملنے پر پی ڈی ایم اور حکومت سپریم کورٹ سے سخت ناراض ہوگئی اور فضل الرحمان نے میڈیا پر آکر پریس کانفرنس میں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا -اپنی تقریر میں انھوں نے سپریم کورٹ کو سبق سکھانے کی دھمکی بھی دی مگر اس وقت اسلام آباد میں فوج بھی موجود ہے اور دفعہ 144 بھی نافز ہے جو حکومت نے خود امن و امان کی صورتحال کے لیے بلائی اور لگائی ہے -اس لیے اسلام آباد میں 4 سے زیادہ لوگ اکھٹے نہیں ہوسکتے -اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے آج سیکیورٹی سے متعلق اہم اجلاس طلب کر لیاہے ۔

سپریم کورٹ کی جانب سے سیکیورٹی اجلا س اڑھائی بجے طلب کیا گیا ، رجسٹرار سپریم کورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد ، ڈی آئی جی سپیشل برانچ اسلام آباد ،ڈی آئی جی آپریشنز، ایس ایس پی آپریشنزکو سپریم کورٹ کے سامنے ممکنہ دھرنے اور سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے جواب کر لیاہے ۔ اس کے علاوہ رجسٹرار کی جانب سے سیکیورٹی پلان اور انتظامات سے متعلق انتظامی افسران کو بھی طلب کیا گیاہے ۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی الیکشن کرانے کے حوالے سے دی گئی ڈیڈ لائن کا آج آخری روز ہے -کل 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن ہونا تھے مگر حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات ماننے سے صاف انکار کردیا تھا -اس کے بعد عدالت سے ہی اظہار برہمی کرکے پی ڈی ایم نے پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کی کال دے رکھی ہے ، سپریم کورٹ میں پیر کو انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نظر ثانی کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہے ۔حکومت کی جانب سے دفعہ 144 کے نفاذ اور فوج کی تعیناتی کے باوجود فضل الرحمان نے اپنے کارکنوں کو اسلام آباد آکرسپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان کرکے حکومت کی مشکل بڑھادی ۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی