برطانیہ کے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کر لی ہے انھوں نے سابق حکمران جماعت کنزرویٹو کو بری طر ح سے پچھاڑ دیا – جبکہ وزیراعظم رشی سونک نے اپنی شکست تسلیم کرتے ہوئے فتح یاب ہونے والے امیدوار کو مبارک با د دی ہے ، برطانیہ کے اگلے وزیراعظم ’ سرکیئر سٹارمر ‘ ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے عام انتخابات میں 650 میں سے 637 نشستوں کےنتائج آ گئے ہیں جس میں لیبر پارٹی 409 سیٹوں کے ساتھ سرفہرست ہے اور حکومت بنانے کیلئے مطلوبہ نمبرز پورے کر چکی ہے ، کنزرویٹو پارٹی 117 سیٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ لب ڈیم 70 سیٹیں جتنے میں کامیاب ہو گئی ہے ۔اگلے وزیراعظم سرکیئر سٹارمر نے فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’تبدیلی کا آغاز ہو رہا ہے، سچ بولوں تو مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے‘۔
اپنے حلقے میں وکٹری تقریر کرتے ہوئے سر کیئر سٹارمر کا کہنا تھا کہ ’یہ ہمارے لیے کارکردگی دکھانے کا وقت ہے۔‘اب تک 650 میں سے 637 سے زائد نشستوں کے نتائج کا اعلان کردیا گیا ہے، جس کے مطابق کنزرویٹو پارٹی صرف 117 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے جو ان کی جماعت کی انتخابات میں اب تک کی بدترین شکست ہے-سکاٹش نیشنل پارٹی کے رہنما سٹیفن فلن نے انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی پارٹی کو ’سٹارمر سونامی بہا لے گیا ہے حالت یہ ہوگئی ہے کہ سابق حکمران جماعت اور ان کے ساتھی ’سکاٹ لینڈ بھر میں اپنی نشستیں ہار رہے ہیں۔‘
دوسری جانب لبرل ڈیموکریٹس کا 56 ارکان کے ساتھ تیسرے نمبر پر آنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ سکاٹش نیشنل پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کم ہو کر 10 تک محدود ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا جبکہ ریفارم یو کے پارٹی کو 13 سیٹیں ملنے کی پیشگوئی کی گئی تھی۔سنہ 2019 میں بورس جانسن کی قیادت میں کنزرویٹو پارٹی کو 80 سیٹوں کی برتری حاصل ہوئی تھی۔مگر پھر ان کی جماعت کے 3 وزیراعظم تبدیل ہوئے جس سے پارٹی کا شیرازہ بکھر گیا –