اب سے بلدیاتی انتخابات کی نگرانی میں خود کروں گا :عمراں خان کا ٹویٹ

پاکستان تحریک انصاف کی ناکامی کی بڑی وجہ خوشامدیوں کا عمران خان کے گرد گھیرا ہے جو ہر وقت انہیں یہ بتاتے رہے کہ سب اچھا ہے عمران خان کی عوام سے دوری کے پی بلدیاتی الیکشن میں ان کی ناکامی کی دوسری وجہ بنی- وزیروں نے اپنے بھائی ،بیٹون اور رشتے داروں کو ٹکٹیں دلوائیں اور عرصہ دراز سے پی ٹی آئی سے وابستہنظریاتی کارکنوں کو پارٹی سے دور کردیا جس کا احساس خان صاحب کو بالآخر ہو ہی گیا اور آج اس کا اظہار انھوں نے اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے کیا

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکمران پی ٹی آئی کو پہنچنے والے بڑے دھچکے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، وزیراعظم عمران خان نے منگل کو اعتراف کیا کہ ان کی پارٹی نے انتخابات میں غلطیوں کی قیمت ادا کی۔ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صوبے میں انتخابات میں شکست کی بنیادی وجہ غلط امیدواروں کا انتخاب ہے۔

وزیر اعظم کا یہ بیان نتائج کے بعد سامنے آیا ہے کہ پی ٹی آئی اتوار کے انتخابات میں لڑے گئے چار میں سے ایک بھی میئر کی سیٹ پر کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔ اسی طرح حکومتی پارٹی شہر کی چھ تحصیلوں میں سے پشاور کی ایک تحصیل جیت سکی – جہاں سے اس نے 2018 کے عام انتخابات میں تمام نشستیں جیتی تھیں۔

پی ٹی آئی نے کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں اور قیمت چکانی پڑی،” وزیراعظم نے لکھا۔ انہوں نے کے پی کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے اور پورے پاکستان میں بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی انتخابی حکمت عملی کی ذاتی طور پر نگرانی کرنے کا عزم کیا۔اب سے میں ذاتی طور پر پی ٹی آئی کی ایل جی الیکشن کی حکمت عملی کی نگرانی کے پی کے ایل جی الیکشن کے دوسرے مرحلے اور پورے پاکستان میں ایل جی الیکشن کروں گا۔ انشااللہ پی ٹی آئی مضبوط ہو کر سامنے آئے گی۔

ایک روز قبل، خیبرپختونخوا (کے پی) میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکمران تحریک انصاف کی ناکامی کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اعتراف کیا تھا کہ اس دھچکے کی بنیادی وجہ صوبے میں پارٹی کی اندرونی لڑائی تھی – شبلی فراز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے میں پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن لڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایسا نہ ہوتا تو پی ٹی آئی 14 اضلاع میں الیکشن جیت جاتی۔ وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ انہوں نے انتخابات سے سبق سیکھا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں آئندہ انتخابات کے لیے اپنی حکمت عملی تبدیل کریں گے۔انہوں نے کہا تھا کہ وہ پارٹی ڈسپلن پر توجہ دیں گے اور پارٹی کے نچلے کیڈر کو متحرک کریں گے۔ انتخابات میں شکست کی وجوہات بتاتے ہوئے وزیر نے اعتراف کیا تھا کہ پارٹی اپنے کارکنوں کو متحرک کرنے میں ناکام رہی ہے۔

تاہم انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ پی ٹی آئی ملک کی مقبول ترین جماعت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات میں پارٹی کی مجموعی کارکردگی بہتر رہی۔ اگلے انتخابات میں پارٹی کا نظم و ضبط ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی